9 مئی کی منصوبہ بندی: شاہ محمود قریشی سمیت 21 ملزمان پر فرد جرم عائد
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی سے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سینیٹر اعجاز چوہدری سمیت 21 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
سانحہ 9 مئی سے متعلق منصوبہ بندی کے الزام میں تھانہ ریس کورس میں درج مقدمے کا کوٹ لکھپت جیل لاہور میں ٹرائل جاری جاری ہے۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج نے ریس کورس کے مقدمے کے ٹرائل کی سماعت کی، اس دوران شاہ محمود قریشی اور اعجاز چوہدری پر فرد جرم عائد کی گئی۔
عدالت کی جانب سے مقدمے میں سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ اور دیگر 21 ملزمان پر بھی فرد جرم عائد کی گئی۔
بعدازاں عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے بعد کیس کی آئندہ سماعت پر گواہان کو طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔