برطانیہ میں تعینات بیرونی سفارت کار بچوں کے ساتھ جنسی جرائم میں ملوث
برطانیہ میں تعینات متعدد ممالک کے سفارت کاروں اور اُن رشتہ داروں پر جنسی حملوں کے کیس سامنے آئے ہیں۔ یہ بات دفترِخارجہ کی اہلکار کیتھرین ویسٹ نے بتائی۔ سنگاپور، پرتگال، منگولیا، گھانا، لیبیا اور دیگر ممالک کے سفارتوں کے نام سامنے آئے ہیں۔
بچوں کی ناشائستہ تصویریں رکھنے اور تقسیم کرنے کا الزام بھی ایک فرد پر لگایا گیا ہے۔ پرتگال کے ایک باشندے پر غیر اخلاقی نمائش کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ سنگاپور کے ایک فرد پر بچوں پر ظلم یا ظلم نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ برطانیہ میں 26 ہزار افراد کو سفارت کار ہونے یا بین الاقوامی تنظیم سے تعلق کی بنیاد پر استثنیٰ کا استحقاق رکھتےہیں۔
برطانوی دفترِخارجہ نے حکومت سے کہا ہے کہ یا تو اِن سفارت کاروں اور دیگر افراد کا استثنٰی ختم کیا جائے یا پھر اِنہیں اِن کے ملک واپس بھیج دیا جائے۔ 2019 اور 2022 کے درمیان برطانیہ میں سفارتی استثنیٰ کے حامل افراد 15 سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے۔