ملک بھرکے الیکشن ٹربیونلز نے مزید 20 درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا
فافن نے الیکشن ٹریبونل سے متعلق رپورٹ جاری کرتے ہوئے پاکستان بھرکےالیکشن ٹربیونلز نے مزید 20 درخواستوں کا فیصلہ کیا ہے،اب تک 60 درخواستوں پر فیصلہ ہوگیا، 23میں سے7ٹربیونلزنے ابھی تک درخواست پر فیصلہ نہیں کیا ہے۔
فافن نے 23 ٹربیونلز میں دائر 377 میں سے 350 درخواستوں کا سراغ لگا تے ہوئے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران پٹیشنز نمٹانے کی رفتارمیں معمولی بہتری آئی ہے۔
فافن کی جانب سے بتایا گیا کہ پنجاب ، سندھ اور خیبر پختونخوا میں ٹربیونلز یچھے ہیں، بلوچستان کے تین ٹربیونلز نے 51 میں سے 30 نتائج کے تنازعہ کو نمٹایا ہے۔
الیکشن ٹریبونل پر فافن کی اپ ڈیٹ رپورٹ جاری، ’زیادہ تر درخواست گزار پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار ہیں‘
رپورٹ کے مطابق کے پی کے چھ ٹربیونلز نے 42 میں سے 8 درخواستوں کا فیصلہ کیا ہے، سندھ کے پانچ ٹربیونلز نے 83 میں سے محض 12 درخواستوں کو نمٹا دیا ہے ۔
اسی طرح پنجاب ٹربیونلز نے 155 درخواستوں میں سے صرف 10 کوحل کیا ہے ،لاہور ہائیکورٹ اورالیکشن کمیشن کے درمیان اختلافات سے قیام میں تاخیر کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب میں الیکشن ٹریبونل کے نوٹیفکیشن کے باوجود ریٹائرڈ ججوں پر مشتمل 8میں سے 4ٹربیونلز نے ابھی سماعت شروع نہیں کی ہے۔
فافن نے بتایا کہ اسلام آباد میں ٹربیونل میں 3زیرالتواء درخواستوں پر ای سی پی نے فیصلہ نہیں دیا ، قومی اسمبلی کے حلقوں سے متعلق نو درخواستوں کافیصلہ ہوا ہے۔
دریں اثنا صوبائی نشستوں پر فیصلہ ہونے والے 51 تنازعات میں سے 29 بلوچستان اسمبلی سے متعلق ہیں، 9 سندھ اسمبلی، 7پنجاب اور6 کے پی کے اسمبلی سے متعلق ہیں۔
علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے پنجاب اور سندھ میں 3، 3، کے پی میں 2، بلوچستان میں ایک درخواست زیر سماعت ہے،صوبائی حلقوں سے متعلق 21 فیصد کا فیصلہ ہو چکا ہے ۔
فافن نے الیکشن ٹریبونل سے متعلق رپورٹ میں مزید بتایا کہ قومی اسمبلی کی حلقہ بندیوں سے متعلق 111 درخواستوں میں سے صرف نو فیصد کا فیصلہ ہوا ہے۔
Comments are closed on this story.