ننھے بچے کو عدالتی حکم پر موت کی نیند سُلادیا گیا
برطانیہ میں ایک بچے کو عدالت کے حکم پر موت کے گڑھے میں دھکیل دیا گیا۔ ماں کی مخالف ت کے باوجود عدالت نے بیمار بچے کو موت کی نیند سلانے کا حکم دیا۔ برطانیہ میں یہ اپنی نوعیت کا انتہائی منفرد کیس ہے جو برسوں یاد رکھا جائے گا۔
ننھے آیڈن کو اعصاب کی تیزی سے فروغ پانے والی، شدید اور ناقابلِ ایک شدید، تیزی سے بڑھنے والی اور ناقابل علاج اعصابی بیماری لاحق تھی۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ وہ دیکھنے اور سننے کے علاوہ سونگھ اور محسوس کرسکتا ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بچے کا علاج روک دیا گیا جس کے نتیجے میں اُس کی موت واقع ہوگئی۔ عدالت کے حکم پر آکسیجن کا آلہ ہٹادیا گیا۔
روزنامہ میٹرو کی رپورٹ کے مطابق ایک سالہ بچہ آیڈن براق جمعرات کو وسطی لندن کے مشہور گریٹ اورمنڈ اسپتال میں چل بسا۔ سماجی حلقوں نے عدالتی حکم اور اس کی تعمیل دونوں پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔