چالیس سالہ تجربہ ہے، مجھ سے بھی مشورہ لے لیں: شاہ محمود قریشی کا پی ٹی آئی قیادت سے شکوہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے پارٹی کی قیادت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ کے پاس وقت ہو تو کبھی جیل میں قید قیادت سے بھی رہنمائی لے لیں۔
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا 40 سالہ سیاسی تجربہ ہے، ہمیں اپوزیشن پارٹیوں کو اپنے ساتھ ملنا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی نے بیرسٹر گوہر، سلمان راجہ، عمر ایوب اور شیخ وقاص اکرم سے گزارش کی کہ اگر وقت ہو تو کوٹ لکھپت جیل ہمارے پاس بھی آجائیں، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ سمیت ہم سے بھی ان پٹ لے لیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرا چالیس سالہ تجربہ ہے، ہم آہنگی والی تمام سیاسی جماعتوں کو انگیج کریں، ایک ایجنڈے پر اتفاق کریں تاکہ متحد ہوسکیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے ہمیں اپوزیشن جماعتوں کو اپنے ساتھ ملانا چاہیے، تاکہ ہم اپنے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑسکیں۔
انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ کھڑا تھا اور اب بھی ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مجھے پہلے سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں بند رکھا گیا، لیکن اللہ نے سرخرو کیا، اب کوٹ لکھپت جیل میں بھی جھوٹے کیسز کی وجہ سے قید ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں عوام سے پُرامن رہنے کی اپیل کرتا ہوں، کوئی بھی قانون کو ہاتھ میں نہ لے، تاہم پُرامن احتجاج ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سابق وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی 9 مئی 2023 کے بعد سے قید ہیں، انہیں اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سزا سنائی تھی، تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں بری کردیا تھا، اس وقت وہ جی ایچ کیو حملہ کیس سمیت دیگر کیسز میں قید ہیں اور لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید کاٹ رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.