پاکستان نے پرائمری سرپلس کا ہدف کامیابی سے پورا کیا ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف مذاکرات کے حوالے سے غیر رسمی گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی منی بجٹ نہیں آرہا، اور 12 ہزار 970 ارب روپے کا ہدف پورا کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ٹیکس وصولیوں کو انفورسمنٹ اور انتظامی اقدامات کے ذریعے بہتر بنایا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان نے پرائمری سرپلس کا ہدف کامیابی سے پورا کیا ہے، اور نیشنل فیسک پیکٹ کو کابینہ نے منظور کر لیا ہے، جس کے بعد اب این ایف سی پر نظرثانی کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کا بھی خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے فیسک پیکٹ کی منظوری میں کردار ادا کیا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ جب بھی قومی مفاد کا معاملہ ہوا تو خیبر پختونخوا کو ہمیشہ آگے پایا۔ انہوں نے آئی ایم ایف کے دورے کا مقصد معیشت کا جائزہ لینے کے بجائے اعتماد سازی میں اضافہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات تعمیری اور با مقصد رہے، اور بعض نقاط پر آمنے سامنے بیٹھ کر بات چیت ضروری تھی۔ آئی ایم ایف وفد نے پاکستان کی بات غور سے سنی اور اس سے مطمئن نظر آئے۔
پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بولی سے دھچکا لگا ہے، لیکن اس کو آگے بڑھائیں گے۔ توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر بھی بات چیت ہوئی، اور جینکو، ڈسکوز، اور ایئرپورٹ کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا ارادہ ہے۔
آخر میں، وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت کے محکموں میں رائٹ سائزنگ کا کام جاری ہے، جس میں گیارہ محکموں میں یہ کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ پانچ محکموں میں یہ جاری ہے۔ انہوں نے پنشن کے نظام پر بھی کام کرنے کا ذکر کیا، اور کہا کہ تمام سول بیوروکریٹس پنشن میں حصہ ڈالیں گے۔