کینیڈا-امریکہ سرحد عبور کرتے ہوئے بھارتی خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی
غیر قانونی طور پر سرحد پار کر کے کینیڈا سے امریکا جانے کی کوشش میں بھارتی ریاست گجرات سے تعلق رکھنے والا خاندان موت کی نیند سوگیا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوری 2022 میں چار افراد پر مشتمل گجراتی خاندان مائنس 38 ڈگری سیلسیس کے دوران کینیڈا سے امریکا داخلے کی کوشش کے دوران برف میں جم کر ہلاک ہوگیا۔ ہلاک ہونے والے جگدیش پٹیل، ان کی بیوی، اور ان کے دو چھوٹے بچے 11 بھارتیوں کے اُس گروپ کا حصہ تھے جو کینیڈا کی سرحدی حصے کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق پٹیل شمالی مینیسوٹا میں ایک وین ڈرائیور سے ملاقات کے لیے ٹھنڈی رات میں پیدل سفر پر تھے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وین ڈرائیور جو شمالی مینیسوٹا میں جگدیش پٹیل کا انتظار کر رہا تھا، اس نے اپنے باس کو پیغام بھیجا کہ برائے مہربانی ہر شخص برفانی طوفان کے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار رہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی خاندان میں ہرش کمار پٹیل جو کہ ایک تجربہ کار اسمگلر تھا جسے ڈرٹی ہیری کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ حال ہی میں اسٹیو شینڈ نامی امریکی ڈرائیور کو پٹیل نے فلوریڈا میں اپنے گھر کے قریب ایک کیسینو میں رکھا تھا۔
19 جنوری 2022 کو آخری سفر کے دوران اسٹیو شینڈ کو پٹیل خاندان سمیت 11 مزید ہندوستانی مہاجرین کو لینے جانا تھا۔ ان میں سے صرف سات افراد بچ گئے تھے۔
کینیڈین حکام کو جگدیش کا 3 سالہ بیٹا دھرمک پٹیل اپنے والد کی گود میں کمبل میں لپٹا ہوا پایا گیا۔
39 سالہ جگدیش پٹیل ڈنگوچا میں پلا بڑا۔ وہ اور اس کی اہلیہ ویشالی بین اپنی 11 سالہ بیٹی وہانگی اور اپنے بیٹے دھرمک کی پرورش کے دوران اپنے والدین کے گھر میں رہائش پزیر تھے۔ مقامی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ جگدیش اور ویشالی بین دونوں اسکول ٹیچر تھے۔
بعض رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انڈیا کے مایوس کن حالات ہندوستان سے بڑی تعداد میں لوگوں کو دوسرے ممالک میں غیر قانونی داخلے کے لیے مجبور کر رہے ہیں۔