کون سے اسلامی ملک کی ایئرلائنز تاحال اسرائیلی ایئرپورٹ پر اتر رہی ہیں؟
اسرائیل کی جانب سے فلسطین اور لبنان پر مسلط جنگ کے بعد تل ابیب کا انٹرنیشنل بین گوریون ہوئی اڈے پر بین الاقوامی پروازیں نہ ہونے کے برابر ہے۔ متعدد ممالک نے سیکیورٹی کے باعث تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل کردی ہیں لیکن متحدہ عرب امارات کی ایئر لائن باقاعدگی سے اپنے سروسز جاری رکھے ہوئی ہے جو امارات کے تل ابیب سے بڑھتے تعلقات کی واضح نشانی ہے اور ایئرلائن کے لیے مالی فوائد بھی۔
امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہوگئے ہیں اور امکان ہے کہ امریکی صدر بنتے ہی اسرائیل اور امارات کے درمیان سفارتی تعلقات میں نیا موڑ آئے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق اسرائیل کی بار ایلان یونیورسٹی کے پروفیسر جوشوا نے کہا کہ ”واحد اماراتی ایئر لائنز ہے اسرائیل کو بیرونی دنیا سے جوڑے ہوئے ہے اور سروس فراہم کررہی ہے۔“
اماراتی ایئر لائن سے منسلک فلائی دبئی روازنہ کی بنیاد پر اسرائیلی ایئر پورٹ پر لینڈ کرتی ہے۔ دیگر رعایتی ایئرلائنز نے تل ابیب کے لیے اپنے آپریشنز معطل کردیئے ہیں لیکن ابوظہبی کی اتحاد ایئرلائن کا اسرائیل کے آپریشن فعال ہے۔
واضح رہے کہ امارات نے 2020 میں اسرائیلی کو سفارتی سطح پر تسلیم کیا تھا اور اس کے بعد سے فلائٹس کے شیڈول کو برقرار رکھنا ضروری ہوگیا۔ اس کے نتیجے میں فلائی دبئی کی مالی اثاثوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ اکتوبر سے تاحال فلائی دبئی نے اسرائیل کے لیے 1800 سے فلائٹس کی اور مجموعی طور پر 77 منسوخ ہوئیں۔ فلائی دبئی نے صرف ستمبر میں اسرائیل کے لیے 200 فلائٹس کیں۔
فلائی دبئی کے چیک ان کاؤنٹر پر موجود ایک مسافر نے کہا کہ ’فلائٹس سے لگتا ہے کہ اماراتی ملک خطے میں امن کا خواہش مند ہے‘۔
دوسری جانب فلائی دبئی نے اس بارے میں پوچھے گئے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔
Comments are closed on this story.