Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

18 سال سے کم عمر لڑکی سے ازدواجی تعلق پر 10 سال قید

ممبئی ہائی کورٹ نے نابالغ لڑکی سے ازواجی تعلق کو زنا قرار دیتے ہوئے نچلی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا۔
شائع 15 نومبر 2024 06:07pm

ممبئی ہائی کورٹ نے 18 سال سے کم عمر لڑکی سے ازدواجی تعلق کو بھی زنا قرار دے دیا ہے۔ یہ رولنگ ایک ایسے کیس میں دی گئی جس میں لڑکی نے اپنے شوہر کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ شادی نہیں کرنا چاہتی تھی مگر اُس کی شادی اُس کی مرضی کے خلاف کردی گئی اور ازدواجی تعلق بھی اُس کی مرضی کے بغیر استوار کیا گیا۔ اب وہ اُمید سے ہے۔

ممبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بینچ کے جسٹس جی اے سینپ نے اپنی رولنگ میں کہا کہ بھارت کے قانون کے کی رُو سے 18 سال سے کم عمر کی کسی بھی لڑکی سے اُس کی مرضی کے بغیر ازدواجی تعلق زنا ہے پھر چاہے وہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ۔

بھارت میں شادی کی عمر کے حوالے سے ایک زمانے سے تنازع رہا ہے۔ کئی بھارتی ریاستوں میں شادیاں خاصی چھوٹی عمر میں کردی جاتی ہیں۔

راجستھان اور گجرات میں تو بچوں کی شادی کا رواج بھی پایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوتی رہی ہیں اور اُن سے مکمل طور پر اب تک نپٹا نہیں جاسکا ہے۔

مودی سرکار چاہتی ہے کہ یونیفارم سِول کوڈ نافذ کیا جائے یعنی شادی اور طلاق سمیت تمام معاملات میں قوانین سب کے لیے برابر ہوں۔ مذہبی اقلیتوں کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں ملک کے یکساں قانون کو ماننے کے پابند نہیں کیونکہ ہر مذہب میں شادی بیاہ اور طلاق کے حوالے سے اپنا نظام موجود ہے۔ مودی سرکار بضد ہے کہ کوئی بھی مذہبی اقلیت اپنے مذہبی قوانین کے نفاذ پر اصرار نہ کرے۔

Bombay high court

MARRIAGE WITH MINOR

MARITAL RELATIONS

EQUIVALENT TO RAPE

10 YEAR SENTENCE