پیرس میں فٹبال میچ میں اسرائیل مخالف نعرے، شائقین میں تصادم
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اسرائیل اور فرانس کے فٹبال میچ کے دوران دونوں ملکوں کے تماشائیوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی اور معاملہ تصادم تک جا پہنچا۔ میچ کے دوران غزہ کی حمایت میں نعرے لگائے گئے۔ اس پر اسرائیلی اور فرانسیسی تماشائی لڑ پڑے۔
سیکیورٹی فورسز نے صورتِ حال کی نزاکت کے پیشِ نظر فوری کارروائی کرکے معاملات پر قابو پالیا۔ میچ کے دوران غزہ جنگ کے مخالفین اور اسرائیلی تماشائیوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی جس کے بعد معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچا۔
اس میچ کے لیے غیر معمولی سیکیورٹی کا اہتمام کیا گیا تھا اور فرانس کے صدر ایمانویل میکراں نے کہا تھا کہ ملک میں یہودی مخالف جذبات کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے معاملات کی درستی کے لیے اعلان کیا تھا کہ وہ میچ دیکھنے اسٹیڈیم پہنچیں گے۔
گزشتہ ہفتے بیلیجیم کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں ایجیکس اور میکابی کی ٹیموں کے درمیان فٹبال میچ کے موقع پر بھی غزہ کی صورتِ حال کے حوالے سے دو گروپوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا اور کئی اسرائیلی باشندے زخمی ہوئے تھے۔ اسرائیل نے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے خصوصی طیارے بھی بھیجے تھے۔
اس واقعے کے تناظر میں پیرس کے میچ کے لیے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے۔ ایک گروپ نے اسرائیل کا قومی ترانہ بجائے جانے کے موقع پر بھی ہڑبونگ کی اور میچ شروع ہونے کے بعد دس منٹ کے اندر ایک اسٹینڈ میں گڑبڑ شروع ہوگئی۔
ہالینڈ میں نام نہاد یہودیت مخالف جذبات کا نشانہ بننے والوں سے اظہارِیکجہتی کے طور پر فرانس کے صدر ایمانویل میکراں نے وزیرِاعظم مچل برنیر اور وزیرِداخلہ برونو ریٹیلو کے ساتھ میچ دیکھا۔
دوسری طرف انگلینڈ کے تماشائیوں نے بتایا ہے کہ یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں ایک میچ کے دوران ان سے پولیس نے جانوروں جیسا سلوک روا رکھا۔ اس میچ میں بھی ہنگامہ آرائی ہوئی تھی اور فسادات پر قابو پانے والی پولیس کے دستے تعینات کیے گئے تھے۔ برطانوی شائقین کا کہنا ہے کہ پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے جبکہ ایسا کرنے کی کچھ خاص ضرورت نہ تھی۔
Comments are closed on this story.