Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

جیل ریفارمز میں بڑی پیشرفت: پنجاب میں سزا معافی کے قواعد اور معیار جاری

قیدیوں کو سزا میں 15 دن سے 2 سال تک سزا میں معافی ملے گی
شائع 15 نومبر 2024 02:47pm

پنجاب میں جیل ریفارمز کے سلسلے میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے جیل ریفارمز کے تحت قیدیوں کی سزا میں معافی کے قواعد اور معیار جاری کر دیے جبکہ مخلتف قواعد کے مطابق قیدیوں کو سزا میں 15 دن سے 2 سال تک سزا میں معافی ملے گی۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر جیل ریفارمز ایجنڈے پر محکمہ داخلہ نے قیدیوں کی سزا میں معافی کے قواعد اور معیار جاری کردیے۔

جاری کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق جیل میں مشقت، اچھے کردار کا مظاہرہ کرنے، تعلیم حاصل کرنے، خون کا عطیہ دینے اور خصوصی طور پر بھی سزا میں معافی کے ایس او پیز جاری کر دیے گئے۔

اچھے کردار پر سزا معافی

محکمہ داخلہ کے مطابق اچھے کردار کے حامل قیدی کو ایک سال قیدِ بامشقت مکمل ہونے پر 15 دن کی قید معافی ہوگی، 3 سال مکمل ہونے پر 15 دن کے ساتھ اضافی 30 یوم کی سزا معافی ملے گی۔

پنجاب کے جیلوں کی تمام بیرکس میں کیمرے نصب کئے جانے کا فیصلہ

تعلیمی قابلیت پر سزا معافی

قید کے دوران میٹرک، انٹر، بی اے یا ایم اے کرنے والے قیدیوں کو 6 ماہ سے 10 ماہ سزا کی معافی ملے گی جبکہ دوران قید حفظ القرآن و ترجمہ مکمل کرنے والے قیدی کو 6 ماہ سے 2 سال معافی ملے گی۔

ٹیکنیکل کورسز کرنے والے قیدیوں کو 1 ماہ تک سزا کی معافی ملے گی، رزلٹ کارڈ موصول ہونے پر جیل سپرنٹنڈنٹ معافی کا کیس فارورڈ کریں گے، مجاز اتھارٹی کی جانب سے تہواروں پر دی معافی کو اسپیشل معافی کہا جاتا ہے۔

اسپیشل معافی

جیل قوانین کے مطابق قیدیوں کو سپرنٹنڈنٹ جیل 30 یوم، آئی جی جیل 60 یوم، سیکریٹری داخلہ 90 یوم اور وفاقی حکومت 60 یوم کی اسپیشل معافی دے سکتی ہے۔

صدر پاکستان کی جاری کردہ معافی

صدر پاکستان کی جانب سے جاری کردہ معافی آرٹیکل 45 کے تحت تمام قوانین پر فوقیت رکھتی ہے۔

خون کا عطیہ

جیل قوانین کے مطابق خون عطیہ کرنے پر سزا یافتہ قیدی 30 یوم معافی کا حق دار ہے، ایک عطیہ سے دوسرے کے درمیان کم از کم 6 ماہ کا وقفہ لازم ہے، 5 سال سے زائد سزا کا قیدی زیادہ سے زیادہ 4 بار خون عطیہ کر سکتا ہے۔

قید بامشقت پر سزا معافی

4 ماہ سے کم قیدِ بامشقت سزا پانے والے قیدی بعوض مشقت معافی کے حق دار نہیں ہوں گے جبکہ دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث معافی کے حقدار نہیں ہوں گے۔

سزا معافی کے اندراج میں تاخیر پر جیل انتظامیہ پر کارروائی ہوگی، قیدی کو ایک دن بھی اضافی سزا کاٹنا پڑی تو پیڈٓ کے تحت کارروائی ہوگی۔

عید میلاد النبیﷺ پر قیدیوں کی سزاؤں کے حوالے سے بڑا اعلان

سزائے موت سے عمر قید میں تبدیل ہونے والے قیدیوں کو کم سے کم اسکیل کے مطابق معافی دی جائے گی۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق سیکرٹری داخلہ نے سزا معافی کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔

lahore

prisoners

jail

Prison Reforms