وزیر مملکت برائے خزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کا کُلیہ پیش کردیا
وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک نے اگر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ٹیکس کی مد میں 300 سے 350 ارب روپے وصول کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرے گی اور دودھ پر عائد ٹیکس واپس لے لے گی۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس) کی تعمیل کے حوالے سے منعقدہ مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے ایف بی آر کو تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کو کم کرنے کی ہدایت کی ہے، جو تمباکو کے شعبے میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت میں 300 ارب سے 350 ارب روپے کی چوری پر قابو پانے سے ہی ممکن ہے۔
تقریب کی صدارت علی پرویز ملک نے کی، جنہوں نے تمام شعبوں میں تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کے بارے میں اپنا نقطہ نظر بیان کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سگریٹ پر ٹیکس کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے بہتر ریگولیٹری اقدامات کی ضرورت ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق سگریٹ کے 264 برانڈز میں سے محض 19 فیصد ہی ٹیکس کی ادائیگی کی یقینی بناتے ہیں جبکہ 58 فیصد برانڈز ٹریک اینڈ ٹریس اسٹیمپ کے مینڈیٹ کو قبول نہیں کرتے۔