صدر بنتے ہی ٹرمپ کا پہلا ہدف پینٹاگون ہوگا، فوجی سربراہ سمیت متعدد گھر جائیں گے
امریکا میں صدارتی انتخاب میں سابق امریکی صدر کی کامیابی کے بعد عالمی منظر نامے پر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے وفاداروں کی خبروں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔ ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ تنقید کرنے والے ایلون مسک کو وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کا راستہ مل جبکہ اب خبریں آرہی ہیں کہ پینٹاگون میں اعلیٰ عہدوں پر فائز آرمی، نیوی، میرینز، ایئر فورس، نیشل گارڈ سمیت دیگر کی چھٹی ہونے والی ہے کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صدارتی منصب سنبھالنے کے ساتھ ہی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سمیت متعدد افسران کو برخاست کردیا جائےگا۔
امریکہ میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مسلح افواج کا سربراہ ہوتا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق دو آزاد ذرائع نے تصدیق کی کہ ایک فہرست تیار کرلی گئی جس میں پینٹاگون کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا نام بھی شامل جنہیں رخصت کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ 5 نومبر کو امریکی صدر کا منصب سنھبالیں گے اور ان کی نئی انتظامیہ میں شامل ایک ذرائع نے تصدیق کی کہ پینٹاگون میں بڑی تبدیلی کی خبروں سے پورے ادارے میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور جو فہرست تیار کی جارہی ہے اس میں معمولی تبدیلی کا امکان بھی ہے۔
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ اپنے انتخابی مہم میں ان فوجی جرنلوں کو دھمکی آمیز پیغام دے چکے ہیں جنہوں نے 2021 میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کی بے دخلی پر تنقید کی تھی۔
ایک اور ذرائع نے بتایا کہ آنے والی انتظامیہ ممکنہ طور پر امریکی فوجی افسران پر توجہ مرکوز کرے گی جو ٹرمپ کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سابق چیئرمین مارک ملی سے منسلک ہیں۔
مارک ملی کا حوالہ باب ووڈورڈ کی کتاب ”وار“ میں دیا گیا تھا، جو گزشتہ ماہ شائع ہوئی تھی، جس میں ٹرمپ کو ”بنیادی طور پر فاشسٹ“ قرار دیا گیا تھا اور ٹرمپ کے اتحادیوں نے انہیں سابق صدر کے ساتھ سمجھی جانے والی بے وفائی کا نشانہ بنایا تھا۔
دوسرے ذریعہ نے کہا کہ ہر وہ شخص یا عہدیدار جسے مارک ملی کی جانب سے کوئی عہدہ ملا، اسے رخصت کردیا جائے گا۔“ ذرائع کے مطابق ایسے افراد کی فہرست لمبی ہے جنہیں مارک ملی کی حمایت رہی ہے۔
واضح رہے کہ جوائنٹ چیفسز آف اسٹاف امریکی فوج میں اعلیٰ ترین عہدہ ہوتا ہے اور اس میں آرمی، نیوی، میرینز، ایئر فورس، نیشنل گارڈ اور اسپیس فورس کے سربراہان شامل ہیں۔
امریکی مسلح افواج کے سینئر رہنماؤں کو برطرف کرنے کے منصوبوں کا انکشاف صدارتی انتخاب سے ایک روز قبل ہوا جب ٹرمپ نے اپنا وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کو منتخب کیا۔
پیٹ ہیگستھ فاکس نیوز کے ایک مبصر اور تجربہ کار رہے ہیں جنہوں نے پینٹاگون کو ناپسندیدہ افراد سے صاف کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
Comments are closed on this story.