بٹ کوائن 90 ہزار ڈالر کے قریب پہنچ گیا، کہاں رکے گا؟
ڈونلڈ ٹرمپ کے آتے ہی بٹ کوائن کی قدر آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بٹ کوائن کی قیمت 90 ہزار ڈالر تک پہنچ چکی ہے جس کی بڑی وجہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ صدارتی انتخابات میں جیت ہے۔ سرمایہ کار پُر امید ہیں کہ ٹرمپ کی انتظامیہ کرپٹو کرنسی کی صنعت کو سپورٹ کرے گی، جس سے مانگ اور قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی ڈالر کا انڈیکس 0.07 فیصد بڑھ کر 105.49 ہو گیا ہے، جو 3 جولائی کے بعد سے اس کا بلند ترین مقام ہے۔ یہ انڈیکس یورو سمیت چھ بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کی پیمائش کرتا ہے۔ اس کا مطلب یورو، جاپانی ین، پاؤنڈ سٹرلنگ، کینیڈین ڈالر، سویڈش کرونا، اور سوئس فرانک جیسی دیگر کرنسیوں کے مقابلے ڈالر مضبوط ہو رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی ’پاکستانی بیٹی‘ ایک مرتبہ پھر وائرل
ایک بٹ کوائن 89 ہزار 637 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، جو کہ تقریباً 7.44 لاکھ روپے ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ ایک بٹ کوائن کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
خیال رہے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق حامی بھرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ امریکہ کو کرپٹو کرنسیوں کے لیے دنیا کے سب سے بڑے مرکز میں تبدیل کریں گے جسے ’کرپٹر کیپیٹل آف دی پلینٹ‘ کہا جائے گا۔ اس وژن کے حصے کے طور پر، اس نے بٹ کوائن کا قومی ذخیرہ بنانے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ ٹرمپ کے اس موقف پر کرپٹو کرنسی کے حامیوں اور سرمایہ کاروں میں خاصی ہلچل پیدا کر دی ہے۔