آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا آج بھی پہلا نمبر، موٹرویز بند، حادثات میں 3 افراد جاں بحق
لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی سرفہرست ہے، صبح سویرے ایئر کوالٹی انڈیکس 1087 تک پہنچ گیا، شہر میں نئی پابندیاں عائد کردی گئیں، موٹرویز کو مختلف مقامات پر بند کردیا گیا، پنجاب میں فضائی آلودگی سے حادثات کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوگئے۔
بھارت سے آتی زہریلی ہواؤں نے پورے پنجاب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، صبح سویرے لاہور ایک ہزار ستاسی ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ آلودہ شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا، شہر میں سموگ کی مجموعی شرح 910 تک جا پہنچی۔
صوبائی دارالحکومت کے علاقے ڈی ایچ اے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1236، جوہر ٹاؤن کا 991، سید مراتب علی روڈ کے علاقے کا ائیر کوالٹی انڈیکس 1256 ریکارڈ کیا گیا، غازی روڈ انٹرچینج کا اے کیو آئی 904 ریکارڈ کیا گیا ہے
اس کے علاوہ ملتان کا اے کیو آئی 800 تک جا پہنچا جبکہ پشاور 258، فیصل آباد 252 اور اسلام آباد میں ایئر کوالٹی انڈیکس 253 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 14 نومبر سے مغربی ہواؤں کا ایک سلسلہ ملک میں داخل ہوگا۔
اسموگ کے باعث لاہور میں کئی بیماریاں پھیل گئیں، خشک کھانسی، سانس میں دشواری، بچوں میں نمونیا اور چیسٹ انفیکشن میں اضافہ ہو رہا ہے، 24 گھنٹے کے دوران ایک ہزار 315 افراد متاثر ہوئے جبکہ ایک ہفتے میں لاہور کے 5 بڑے سرکاری اسپتالوں میں 35 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔
اسموگ کے پیش نظر پنجاب حکومت نے آؤٹ ڈور سرگرمیاں محدود کرتے ہوئے سخت پابندیاں نافذ کردیں، 17 نومبر تک تمام بازار رات 8 بجے بند ہوں گے، ہال روڈ، مال روڈ اور پینوراما شاپنگ سینٹر کے تاجروں نے شٹرز گرادیے۔
اس کے علاوہ کھیلوں، نمائشوں، تقریبات اور ریسٹورنٹس کی ڈائننگ پر پابندی عائد کردی گئی جبکہ لاہور میں کوئی بڑی گاڑی بغیرسرٹیفکیٹ داخل نہیں ہوسکتی۔
اسموگ کے باعث ٹرینیں تاخیر کا شکار ہونے لگیں جبکہ پروازیں معطل کرنا پڑگئیں، حد نگاہ ختم ہونے پر موٹروے ایم 2 لاہور سے کوٹ مومن، ایم 4 پنڈی بھٹیاں سے عبدالحکیم تک بند کردی گئی جبکہ لاہور سیالکوٹ موٹروے بھی دھند کے باعث معطل ہے۔
دنیا پور میں بس ٹریلر میں جاگھسی، حادثے میں ڈرائیور جاں بحق اور 14 افراد زخمی ہوگئے۔
بہاولپور اسٹیشن کے قریب ریلوے ملازم ٹرین کی زد میں آگیا، رحیم یارخان میں ایک شخص جان گنوابیٹھا، اس کے علاوہ مرید کے، حافظ آباد اور رینالہ خورد میں بھی حادثات میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔
لاہورہائیکورٹ نے اسموگ سے نمٹنے کے اقدامات ناکافی قرار دے دیے
لاہورہائیکورٹ نے اسموگ سے نمٹنے کےاقدامات ناکافی قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پنجاب حکومت کےادارے سموگ کے تدارک میں ناکام ہوگئے۔
اسکول بند کرادیے لیکن تعمیرات جاری ہیں، پنجاب حکومت کے ادارے اسموگ کے تدارک میں ناکام ہوگئے، لاہورہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسموگ سیزن میں حکومتی ذمہ دار شہر میں موجود ہی نہیں جبکہ عدالت نے تمام محکموں سے کارکردگی رپورٹس طلب کرلیں۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے 2 سال سے آرڈر کر رہے ہیں، کیا ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ اب تک سویا ہوا تھا، کیا حکومت کو معلوم نہیں تھا فصلوں کی باقیات جلائی جائیں گی۔
پنجاب میں اسموگ: بیرونی سرگرمیوں پرپابندی عائد، ملتان آلودہ شہروں میں پہلے نمبر پر
بائیکس کی فراہمی سے متعلق آرڈر پر حکومت کے لوگوں نے ہنسنے والے ریمارکس دیے کہ کیا اب کوئی جواب ہے آپ لوگوں کے پاس؟
دھند اور اسموگ کے باعث مختلف ٹریفک حادثات میں 9 افراد جاں بحق
سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نےعدالتی ریمارکس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت جہاں جہاں نشاندہی کرے گی مزید بہتری لائیں گے، کبھی نہیں کہا سب کچھ کر لیا ہے، اسموگ کا مسئلہ سب نے مل کر حل کرنا ہے، ایڈووکیٹ جنرل، سیکرٹری ٹرانسپورٹ عدالت کو اقدامات سے آگاہ کریں گے۔
Comments are closed on this story.