اسرائیلی وزیرعظم کوحزب اللہ کا خوف، دفتر تہہ خانے میں منتقل، بیٹے کی شادی ملتوی
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو حزب اللہ کا ڈر ستانے لگا، اپنا دفتر تہہ خانے میں منتقل کردیا، نتین یاہو نے اپنے بیٹے کی شادی بھی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کیسز میں بھی عدالت میں پیش نہ ہونے کا امکان ظاہر کردیا ہے۔ واضح رہے کہ حزب اللہ نے گزشتہ ماہ نیتن یاہو کی رہائشگاہ کو نشانہ بنایا تھا۔
واضح رہے کہ 19 اکتوبر کو لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللّٰہ نے ڈرون سے نیتن ہاہو کی نجی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا تھا، جو سیدھا اسرائیلی وزیراعظم کے بیڈروم کی کھڑکی کو جا کر لگا تھا، نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ اس وقت گھر میں موجود نہیں تھے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے ساتھیوں کو بتایا تھا کہ مقررہ دن پر بیٹے کی شادی کی تقریب منعقد کرنے سے شرکاء کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے اس رپورٹ پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا تھا۔
دوسری جانب شمالی لبنان اور غزہ پر اسرائیلی حملوں میں متعدد بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
لبنان کی وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت بیروت کے شمال میں بائیبلوس کے قریب المت میں اتوار کی شب اسرائیلی حملوں میں سات بچوں سمیت کم از کم 23 افراد ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب شمالی غزہ میں شہری دفاع کے ادارے کا کہنا ہے کہ محصور علاقے میں دو گھروں پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کہ کہنا ہے کہ وہ اور ڈونلڈ ٹرمپ ’ایرانی دھمکی ’ اور ’اس سے پیدا ہونے والے خطرے‘ کو یکساں اہمیت دیتے ہیں۔
ایک بیان میں نتن یاہو کا کہنا تھا کہ دونوں نے ’گزشتہ چند دنوں میں‘ تین بار بات چیت کی ہے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے یہ بات چیت بہت اہم تھی۔’
ان کے بیان میں ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی فٹ بال شائقین پر ہونے والے حالیہ حملوں کا بھی ذکر کیا گیا۔