پاکستان نے آسٹریلیا میں 22 سال بعد ون ڈے سیریز جیت کر تاریخ رقم کردی
پاکستان نے آسٹریلیا کو تیسرے اور فیصلہ کن ون ڈے میچ میں 8 وکٹوں سے شکست دی اور یوں کینگروز کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر 22 سال بعد ون ڈے سیریز 1-2 سے جیت کر نئی تاریخ رقم کردی۔
پرتھ میں کھیلے گئے ایک روزہ سیریز کے آخری میچ میں پاکستان نے آسٹریلیا کی جانب سے دیا گیا 141 رنز کا مطلوبہ ہدف 27 ویں اوورز میں پورا کرلیا۔
پاک آسٹریلیا ون ڈے سیریز کے تیسرے ٹاکرے کے لیے پرتھ میں میدان سجایا گیا، جہاں تین میچز کی سیریز کا تیسرا اور آخری ون ڈے میچ آج کھیلا گیا، جس کا ٹاس پاکستان نے جیتا اور پہلے آسٹریلیا کو بیٹنگ کی دعوت دے دی۔
آسٹریلیا کی اننگز
پاکستان کی دعوت پر آسٹریلیا کی جانب سے میتھو شارٹ اور جیک فریزر میک گرک نے اننگز کا آغاز کیا، آج بھی پاکستانی فاسٹ بولرز نے ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا۔
آسٹریلیا کی اوپننگ جوڑی نے جارحانہ کھیل پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اس میچ میں بھی ناکام ثابت ہوئی، 20 کے مجموعی اسکور پر جیک فریزر میک گرک 7 رنز بناکر نسیم شاہ کی گیند پر محمد رضوان کو کیچ تھما بیٹھے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی آسٹریلیا کیخلاف تاریخی جیت پر مبارکباد کا سلسلہ جاری
اس کے بعد آسٹریلیا کو 36 رنز پر دوسرا نقصان اٹھانا پڑا، آرون ہارڈی محض 12 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر آغا سلمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
36 رنز پر 2 وکٹیں گرنے کے بعد کپتان جوش انگلس نے میتھو شارٹ کے ساتھ مل کر مزاحمت کی کوشش کی جو کامیاب نہ ہوسکی اور محض ٹیم کے اسکور میں 20 رنز کے اضافے کے بعد 56 کے اسکور پر آسٹریلیا کو 3 تیسرا نقصان اٹھانا پڑا۔
کپتان جوش انگلس صرف 7 رنز بناکر نسیم شاہ کی گیند پر وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
آسٹریلیا کی چوتھی وکٹ 72 رنز گری، جب میتھو شارٹ 22 رنز بناکر حارث رؤف کا شکار بنے، میچ کے دوران ہاتھ پر گیند لگنے کے سبب کوپر کونولی7 رنز بناکر ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے، محمد حسنین کی گیند ان کے ہاتھ پر لگی جس سے وہ انجرڈ ہوگئے۔
اس کے بعد میکسویل کریز پر آئے لیکن وہ صرف 2 گیندوں کے ہی مہمان ثابت ہوئے اور 79 کے اسکور پر گلین میکسویل بغیر کوئی رن بنائے اپنی وکٹ حارث رؤف کو تھما بیٹھے۔
آسٹریلیا کا اسکور 88 تک پہنچا تو مارکس اسٹوئنس بھی صرف 8 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، وہ محمد حسنین کی گیند پر وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد شان ایبٹ اور ایڈم زمپا نے ٹیم کی کمان سنبھالی اور مزاحمت کرتے ہوئے ٹیم کے اسکور میں 30 رنز کا اضافہ کیا تاہم 118 کے مجموعی اسکور پر آسٹریلیا کو 7 واں نقصان اٹھانا پڑا، ایڈم زمپا 13 رنز بناکر نسیم شاہ کا شکار ہوئے۔
8 ویں وکٹ کی شراکت میں 22 رنز کی پارٹنرشپ قائم ہوئی تاہم ٹیم کا اسکور 140 تک پہنچا تو آسٹریلیا کی یکے بعد دیگرے 2 وکٹیں گرگئں،
آسٹریلیا کی جانب سے سین ایبٹ 30 رنز بناکر نمایاں رہے اور ان کے 6 کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوسکے۔
اس طرح آسٹریلیا کی ٹیم پچھلے میچ کی طرح آج بھی پورے 50 اوورز نہ کھیل سکی اور 31.5 اوورز میں 140 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان کو جیت کے لیے 141 رنز کا ہدف دے دیا۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی نے 3،3 اور حارث رؤف نے 2 جبکہ محمد حسنین نے ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی بیٹنگ
پاکستان کی جانب سے عبداللّٰہ شفیق اور صائم ایوب نے اننگ کا آغاز کیا اور دونوں بیٹرز نے پُراعتماد انداز سے بیٹنگ کی اور 84 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔
پاکستان کی پہلی وکٹ 84 اور دوسری وکٹ 85 رنز پر گری، پچھلے میچ میں نصف سنچریاں بنانے والے عبداللّٰہ شفیق 37 اور صائم ایوب 42 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد بابراعظم اور کپتان محمد رضوان نے تیسری وکٹ پر 58 رنز کی شاندار پارٹنر شپ قائم کی اور میچ ختم کیا۔
کپتان محمد رضوان 30 اور بابراعظم 28 رنز پر ناقابل شکست رہے، پاکستان نے مطلوبہ ہدف 27 ویں اوورز میں 2 وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے پاکستان کی دونوں وکٹیں لانس مورس نے حاصل کیں، ان کے علاوہ کوئی بھی بالر وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا۔
اس طرح پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی، قومی ٹیم آسٹریلوی سرزمین پر 22 سال بعد سیریز جیتنے میں کامیاب ہوگیا۔
میچ کا ٹاس
اس سے قبل پاکستان کے کپتان محمد رضوان نے میچ کا ٹاس جیت کر پہلے آسٹریلیا کو بیٹنگ کی دعوت دے دی۔
ٹاس کے موقع پر پاکستانی کپتان محمد رضوان نے کہا کہ پچ مختلف نہیں لگ رہی اس لیے پہلے بولنگ کررہے ہیں، پچھلے میچ کی طرح اس میچ میں بھی اچھا کھیلنے کی کوشش کریں گے، میچ میں فتح کے ساتھ سیریز جیت کر دورے کو یادگار بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، حارث رؤف یہاں لیگ کھیلتے رہے ہیں، وہ کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہیں۔
اس موقع پر آسٹریلوی کپتان جوش انگلس کا کہنا تھا کہ میچ میں فتح یقینی بناکر سیریز اپنے نام کریں گے، ٹیم میں 5 تبدیلیاں کی گئی ہیں، لانس مورس، کوپر کونولی، مارکس اسٹوئنس، شان ایبٹ اور اسپینسر جونسن ٹیم میں شامل ہیں۔
تیسرے اور فیصلہ کن میچ کے لیے قومی ٹیم کے وننگ کم بی نیشن کو برقرار رکھا گیا، پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، حارث روف، نسیم شاہ اور محمد حسنین ان ایکشن ہوں گے جبکہ آج آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی جوش انگلیس کریں گے۔
بھارت کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل آسٹریلیا نے اپنے اہم کھلاڑیوں کو آرام دیا ہے جن میں کپتان پیٹ کمنز، اسٹیو اسمتھ ، مارنس لبوشین، مچل اسٹارک، اور جوش ہیزل ووڈ شامل ہیں۔
پاکستانی اسکواڈ
پاکستان ٹیم میں کپتان محمد رضوان، عبداللّٰہ شفیق، صائم ایوب، بابر اعظم، کامران غلام، سلمان علی آغا، عرفان خان، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف اور محمد حسنین ٹیم کا حصہ ہیں۔
آسٹریلیا کا اسکواڈ
آسٹریلوی ٹیم میں کپتان جوش انگلس، میتھو شارٹ، جیک فریزر میک گرک، آرون ہارڈی، کوپر کونولی، مارکس اسٹوئنس، گلین میکسویل، شان ایبٹ، ایڈم زمپا، اسپینسر جانسن اور لانس مورس شامل ہیں۔
واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز ایک، ایک سے برابر ہے، سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف دلچسپ مقابلے کے بعد 2 وکٹ سے شکست ہوئی تھی جبکہ دوسرے میچ میں پاکستانی بولروں نے آسٹریلوی بیٹرز پر اپنی دھاک بٹھائی۔
پاکستان کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ 22 سال بعد آسٹریلیا کو اُس کی سر زمین پر ون ڈے سیریز میں شکست دے۔
اس سے قبل پاکستان نے 2002 میں وقار یونس کی قیادت میں آسٹریلیا کو آسٹریلیا کی سرزمین پر ون ڈے سیریز میں 1-2 سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کی تھی۔
Comments are closed on this story.