ٹرمپ کی کامیابی کے بعد دنیا اور امریکا کا نقشہ بدلنے والا ’پروجیکٹ 2025‘ کیا ہے؟
ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہوتے ہی امریکا سمیت دنیا بھر میں ’پروجیکٹ 2025‘ کا شور مچنا شروع ہوگیا ہے۔
نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے قدامت پسندانہ منصوبوں کو جنوری کی شروعات سے قبل ہی عملی جامہ پہنانا شروع کر سکتے ہیں۔ یہ منصوبہ جسے پروجیکٹ 2025 کے نام سے جانا جاتا ہے، حکومتی پالیسیوں میں اہم تبدیلیاں کرنے کے لیے ایک روڈ میپ کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
یہ امریکا کے قیام کے بعد دوسرا بڑا انقلاب ہو گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پروجیکٹ 2025 کا مقصد دائیں بازو کے عہدیداروں کو لگا کر ریاستہائے متحدہ کی حکومت کو تبدیل کرنا ہے جو ”قیادت کے لیے مینڈیٹ“ کے منشور میں بیان کردہ پالیسیوں پر عمل درآمد کریں گے۔ مذکورہ پروجیکٹ جسے The Heritage Foundation کی حمایت حاصل ہے، امریکی حکومت کی تشکیل نو اور ایگزیکٹو پاور کو مستحکم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کو متنازع قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ ناقدین کا ماننا ہے کہ اس منصوبے کے تحت کئی محکموں کو تحلیل کر دیا جائے گا اور 50 ہزار سرکاری ملازموں کو برطرف کر کے ان کی جگہ ٹرمپ اپنے ساتھیوں کو بھرتی کرلیں گے۔
رپورٹ میں کہا جا رہا ہے کہ یہ 900 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز ہوگی جس میں نمایاں طور پر امریکا کو دائیں جانب کر دیا جائے گا جس سے پوری طاقت ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ میں آجائے گی۔
پروجیکٹ 2025 میں ہے کیا؟
پروجیکٹ 2025 ایجنڈے میں امیگریشن قوانین کے نفاذ میں اضافہ، غیر ملکی تارکینِ وطن کی بڑے پیمانے پر ملک بدری اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر جیسے اہم منصوبے پروجیکٹ 2025 کا حصہ ہیں۔
اس کے علاوہ تعلیمی نظام میں وفاقی حکومت کی مداخلت میں کمی اور ایف بی آئی سمیت کئی محکموں کا خاتمہ شامل ہے۔
اسقاط حمل کا معاملہ
منصوبہ 2025 کی بات کی جائے تو اس میں اسقاطِ حمل کا معاملہ بھی شامل ہے اور یہ اہم ایجنڈا رپبلکن پارٹی کے اہم نکات میں شامل ہے۔ امکان ہے کہ پروجیکٹ 2025 میں اسقاط حمل پر مکمل طور پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پروجیکٹ 2025 سفارش کرتا ہے کہ اسقاط حمل کے لیے استعمال ہونے والی دوا ’میفے پرسٹون‘ کی پیداواری کو روک دیا جائے۔
مزید برآں، دستاویز کہتی ہے کہ شادی اور خاندان کی تعریف بائبل کی تعلیمات کی روشنی میں کی جائے۔
اپنے پہلے چار سالوں کے دوران ٹرمپ نے ٹرانس جینڈر افراد کی فوج میں بھرتی پر پابندی عائد کر دی تھی۔ مسٹر بائیڈن نے اس پالیسی کو تبدیل کر دیا، لیکن پروجیکٹ 2025 پالیسی بک میں اس پابندی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو خدشات
دوسری جانب اس منصوبے کے حوالے سے سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو خدشات ہیں کہ ’پروجیکٹ 2025‘ امریکا کو تباہ کر دے گا، جبکہ صدارتی امیدوار اور نائب صدر کملا ہیرس بھی اسے ’خطرناک‘ منصوبہ قرار دے چکی ہیں۔
Comments are closed on this story.