ٹرمپ کی کامیابی کے بعد برطانوی شہزادہ ہیری کی امریکی شہریت خطرے میں پڑگئی
ڈونلڈ ٹرمپ کی 2024 میں ہوئے امریکی انتخابات میں کامیابی کے بعد برطانوی شہزادے ہیری کی امریکی شہریت خطرے میں پڑگئی ہے، ہیری کی خفیہ فائل بھی منظرعام پر آنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل کی جانب سے ٹرمپ کو عورت دشمن قرار دینے اور ٹرمپ کے میگھن کیلئے گھٹیا کا لفظ استعمال کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اور شہزادہ ہیری کے درمیان جھگڑا شروع ہوا تھا۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر وہ دوبارہ صدر بنے تو ہیری کو سپورٹ نہیں کریں گے، کیونکہ انہوں نے ملکہ الزبتھ کو دھوکہ دیا ہے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر پرنس ہیری نے اپنی امیگریشن ایپلی کیشن میں جھوٹ بولا تو مناسب کارروائی کی جائے گی۔
شہزادہ ہیری کی امریکی امیگریشن درخواست پر سوالات اُس وقت اُٹھے جب 2023 میں اُنہوں نے اپنی یادداشت ”Spare“ میں منشیات کے استعمال کا اعتراف کیا۔
امریکی امیگریشن کے قوانین کے مطابق، منشیات کا استعمال امریکی شہریت حاصل کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے اور اس بارے میں معلومات درخواست میں فراہم کرنا ضروری ہوتا ہے۔
دائیں بازو کے تھنک ٹینک ”ہیریٹج فاؤنڈیشن“ کا دعویٰ ہے کہ منشیات کا تفریحی استعمال امریکی شہریت کے لیے نااہلی کا باعث بن سکتا ہے۔
امریکی محکمہ داخلی سلامتی نے شہزادہ ہیری کی امیگریشن فائلز کی ریلیز سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد ہیریٹج فاؤنڈیشن نے اس فیصلے کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، شہزادہ ہیری کو بائیڈن انتظامیہ کی مکمل حمایت حاصل ہے، لیکن ٹرمپ کی کامیابی کے ساتھ یہ ممکن ہے کہ وہ شہزادہ ہیری کی امیگریشن درخواست پر دوبارہ غور کریں یا اس کے ریکارڈز منظر عام پر لے آئیں۔
ہیریٹج فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری کے ریکارڈز کی منظر عام پر آنے سے یہ پیغام جائے گا کہ قانون سب کے لیے یکساں ہے اور کسی کو بھی قانون سے بالاتر نہیں سمجھا جا سکتا۔
شہزادہ ہیری کے امیگریشن کیس نے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے، جس میں نہ صرف برطانوی شاہی خاندان کی نجی زندگی شامل ہے بلکہ امریکی امیگریشن پالیسی بھی متاثر ہو رہی ہے۔
ٹرمپ کی جانب سے سخت امیگریشن قوانین کا حامی ہونا اور ہیری کی ممکنہ امیگریشن فائلز کا منظر عام پر آنا ایک بڑی سیاسی اور قانونی تبدیلی کی علامت ہو سکتی ہے۔
اس معاملے پر بائیڈن انتظامیہ کا موقف ایک طرف جبکہ ٹرمپ کے امیگریشن قوانین پر سخت موقف کا فیصلہ ایک اہم موڑ ہوگا، جس سے بین الاقوامی سطح پر بھی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔