ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب سے امریکا میں آمریت کا خطرہ
ٹرمپ کی تاریخی فتح سے امریکا میں آمریت کا خطرہ بڑھ گیا۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹرمپ احتساب کی کوششوں کو نظر انداز کرسکتے ہیں۔
ایک پریشان کن خبر یہ بھی ہے کہ ری پبلکن پارٹی کے ارکان کو خبردار کردیا گیا ہے کہ اب کسی بھی رکن کی طرف سے پارٹی کی پالیسیوں کی مخالفت اور نافرمانی کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
سی این این نے تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ تاریخی فتح ٹرمپ کو امریکا کا طاقتور ترین صدر بنادے گی۔ کسی بھی صدر نے آج تک اتنی طاقت کے ساتھ اقتدار نہیں سنبھالا۔
جنوری میں جب ٹرمپ وائٹ ہاؤس واپس آئیں گے تو قانونی چالوں کے ذریعے آئینی پابندیوں کو توڑنے میں کامیاب رہیں گے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے کاروباری اور سیاسی کریئر کا جائزہ لینے سے پتا چلتا ہے کہ وہ کسی بھی طرح کی کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کرتے۔
ڈونلڈ ٹرمپ احتساب کی کوششوں کو غیر موثر کرسکتے ہیں۔ پہلے بھی دو بار ان کے مواخذے کی کوششیں ہوچکی ہیں۔ ٹرمپ کے پاس اپنے اختیارات کو بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں اور یہی حقیقی خطرہ ہے۔
ٹرمپ کو کنٹرول کرنے کی ایک صورت یہ ہوسکتی تھی کہ کانگریس میں ڈیموکریٹس کی اکثریت ہو تاہم ایوان نمائندگان اور سینیٹ دونوں ہی ایوانوں میں ریپبلکنز کا راج ہے۔
عدالتیں ڈونلڈ ٹرمپ کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں لیکن ٹرمپ کے متعین کردہ ججز اور قدامت پسند سپریم کورٹ ان کی حمایت بھی کرسکتی ہے۔ ایک انتہائی طاقتور صدر کے سامنے کچھ زیادہ کر پانا کسی بھی عدالت کے لیے ممکن نہ ہوگا۔
Comments are closed on this story.