اسرائیلی وزیردفاع کی برطرفی نیتن یاہو کو مہنگائی پڑ گئی
اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے وزیر دفاع یواف گیلانٹ کی برطرفی کے خلاف اسرائیل کے مختلف شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔
یواف گیلانٹ کی برطرفی کے خلاف تل ابیب، نہاریہ، حیفا اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرے کیے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، مظاہرین نے وزیراعظم کے خلاف سخت نعرے بازی کی، اور ہزاروں مظاہرین نے سڑکیں بلاک کر کے جلاؤ گھیراؤ بھی کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں خطرہ ایران یا حزب اللہ سے نہیں، بلکہ اپنی حکومت سے ہے۔
اسرائیلی پولیس نے احتجاج کے دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا، جبکہ 40 اسرائیلیوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل، اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے جنگ کے دوران وزیر دفاع یواف گیلانٹ کو برطرف کر دیا تھا۔ یواف گیلانٹ کی جگہ موجودہ وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز وزارت دفاع کا قلمدان سنبھالیں گے۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری خط میں یواف گیلانٹ کو یہ اطلاع دی گئی کہ اس خط کی وصولی کے 48 گھنٹے بعد وہ وزیر دفاع کے عہدے سے برطرف ہو جائیں گے۔
نیتن یاہو نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ ”جنگ کے ابتدائی دنوں میں ہمارے درمیان اعتماد تھا، لیکن گزشتہ کچھ مہینوں میں وہ اعتماد ختم ہو چکا ہے۔“ اس بیان نے حکومت میں موجود کشیدگی اور عوامی عدم اعتماد کی عکاسی کی ہے، جو کہ ملک کے موجودہ سیکیورٹی حالات میں بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
یہ مظاہرے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ عوام حکومت کی پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار کرنے کے لیے تیار ہیں، خاص طور پر جب ملک ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے۔
Comments are closed on this story.