نیند کی گولیوں سے بھی جلدی سُلانے والا جادوئی پھل
آج کا انسان گہری نیند یقینی بنانے کے لیے کیا کیا جتن کرتا ہے۔ بہت سی پریشانیاں انسان کو ڈھنگ سے جینے بھی نہیں دیتیں اور سونے بھی نہیں دیتی۔ وہ بھرپور اور پُرسکون نیند کے لیے گولیاں بھی کھاتا ہے مگر اِس سے کچھ خاص حاصل نہیں ہوتا۔
ماہرین کہتے ہیں کہ پُرسکون نیند کے لیے ماحول کا پُرسکون ہونا بھی لازم ہے۔ بالکل اِسی طور بعض چیزیں بھی ہمارے معدے کے ذریعے مزاج پر اثر انداز ہوتی ہیں اور ہم اُن کی مدد سے اچھی طرح سونے کے قابل ہو پاتے ہیں۔
نیند سے متعلق امور کے معروف مغربی ماہر ڈاکٹر مائیکل بروس نے ایک ٹک ٹاک ویڈیو میں بتایا ہے کہ کیلا کھانے سے اچھی اور پُرسکون نیند آتی ہے۔
ڈاکٹر بروس کہتے ہیں عام تصور یہ ہے کہ صبح کے وقت کیلا کھانے سے جسم کو توانائی ملتی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ رات کو سونے سے قبل کھیلا کھانے سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
کیلے میں میگنیشیم ہوتا ہے جو جسم کو سکون بخشتا ہے اور اچھی نیند کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ میگنیشیم کی بنیاد پر ہم کیلے کو قدرتی خواب آور گولی قرار دے سکتے ہیں۔ یہ نیند لانے والا اہم قدرتی جُز ہے۔ اوسط حجم کے یعنی تقریباً 125 گرام وزن کے کیلے میں 34 گرام تک میگنیشیم ہوتا ہے۔
ڈاکٹر بروس کہتے ہیں کہ کئی دوسرے پھل بھی جسم کو طاقت دینے کے ساتھ ساتھ پُرسکون نیند کی راہ ہموار کرتے ہیں۔ کیوی بھی ایک ایسا ہی پھل ہے۔ یہ دماغ میں سیروٹنن جیسے سکون بخش ہارمون کا تناسب بڑھاتا ہے اور یوں نیند سے قبل جسم کو سستانے کا اچھا موقع ملتا ہے۔
ڈاکٹر بروس کہتے ہیں پُرسکون نیند یقینی بنانے کے لیے تھوڑا سا دہی کھانا بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ جن لوگوں میں کیلشیم کی کمی ہو انہیں نسبتاً گاڑھا اور ملائی والا دہی کھانا چاہیے۔ اسی طور انناس میں بھی میلاٹونن نامی جُز زیادہ تناسب سے پایا جاتا ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ میگنیشیم ہمارے جسم کو متوازن رکھنے میں یعنی حیاتیاتی گھڑی کے بہتر نظم و نسق میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ یہ اندرونی گھڑی نیند کے نظام کو درست رکھتی ہے۔