نکلوائی گئی شقیں استعمال ہوئیں، حکومت نے خود کو توسیع دینے کی کوشش کی، ترجمان جے یو آئی
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کا جو رویہ سامنے آیا ہے وہ کسی صورت جمہوری نہیں ہے، جعلی مینڈیٹ والی اسمبلی کی قانون سازی کو ہم مسترد کرتے ہیں۔
جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل جعلی مینڈیٹ والی اسمبلی نے جو قانون سازی کی ہے اسے مولانا اور ہم مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے بانی پی ٹی آئی کو سہولیات سے محروم رکھنے کی بھی مذمت کی ہے، آج مشاورت ہوئی ہے کہ حکومت نے کل شب خون مارا ہے، حکومت نے کسی اور کو نہیں اپنے آپ کو توسیع دینے کی کوشش کی ہے۔
ترجمان جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ہم اپوزیشن کی دوسری سیاسی جماعتوں سے مل کر پارلیمنٹ اور پارلیمان کے باہر مل کر جدوجہد کریں گے۔
اس سوال پر کہ کیا کیا پی ٹی آئی اور جے یو آئی مل کر جدوجہد کرسکتے ہیں؟ اسلم غوری نے کہا کہ آج جو حالات بنے ہیں وہ پہلے نہیں تھے۔
ایک اور سوال پر کہ کیا آج جو آئینی بینچ بنا ہے وہ تو چھبسیویں ترمیم کے نتیجے میں بنا ہے؟ کیا جے یو آئی اس غلطی کو تسلیم کرتی ہے؟ ترجمان جے یو آئی نے کہا کہ جب مذاکرات کرتے ہیں تو کچھ لو دو ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فوجی عدالتوں سمیت بہت کچھ اصل مسودے سے نکلوایا ہے، کچھ شقوں کو آج حکومت نے استعمال کیا ہے۔
صحافی کے اس سوال پر کہ کیا بانی پی ٹی آئی کو رہائی ملنی چاہیے؟ ترجمان جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی میرٹ پر رہائی بنتی ہے تو ضرور ملنی چاہیے، مقدمات پر مقدمات نہیں بننے چاہیئں۔
Comments are closed on this story.