برطانیہ: تارکین وطن کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
لندن: برطانوی وزارت داخلہ نے تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت، حکومت ان افراد کے خلاف کارروائی کرے گی جو پاسپورٹ پھینک کر ملک بدری سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمن نے کہا ہے کہ حکومت پناہ کی درخواستوں کے لیے ایک ”فاسٹ ٹریک“ نظام بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس نظام کے تحت، پناہ کی درخواستوں کی جانچ پڑتال تیز تر طریقے سے کی جائے گی، تاکہ تارکین وطن کی صورتحال کو جلد حل کیا جا سکے۔
پاسپورٹ کی جانچ: جو افراد اپنے پاسپورٹ کو جان بوجھ کر پھینکنے کی کوشش کریں گے، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
گرفتاری کے اختیارات: تارکین وطن کو حراست میں لینے کے اختیارات کو بڑھایا جائے گا، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو اپنی شناخت چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔
پناہ کی درخواستوں کی تیز رفتار جانچ: حکومت کی کوشش ہے کہ پناہ کی درخواستوں کا فیصلہ جلدی کیا جائے، تاکہ تارکین وطن کو جلدی سے ان کی قانونی حیثیت کا پتہ چل سکے۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں اٹھائے جا رہے ہیں جب برطانیہ میں تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر کانٹے کی تاروں کے ذریعے آنے والے افراد کی۔ حکومت کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن کے بہاؤ کو کنٹرول کرنا اور پناہ کی درخواستوں کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔
یہ سخت اقدامات برطانیہ میں تارکین وطن کے حقوق اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ گزینی کے معاملات پر بحث و مباحثہ کے نئے دروازے کھول سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.