امریکی صدارتی انتخاب: اہم سوئنگ ریاست شمالی کیرولائنا میں ٹرمپ کی واضح برتری
امریکا میں صدارتی انتخاب کے دوران تمام 50 ریاستوں میں پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے قریب ہے۔ اب تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کو مزید چند ریاستوں میں واضح برتری حاصل ہو چکی تاہم نتائج پر اثر انداز ہونے والی اہم ریاست شمالی کیرولائنا میں ٹرمپ فیصلہ کُن برتری حاصل کر چکے ہیں۔
ایگزٹ پول کے مطابق صدارتی انتخاب میں اہم ترین ریاستوں میں سے ایک شمالی کیرولائنا میں ٹرمپ کو فیصلہ کن برتری حاصل ہو گئی ہے۔ اس ریاست کے کل 16 الیکٹورل ووٹ تھے۔
حالانکہ شمالی کیرولائنا رپبلکن جماعت کے لیے ایک بڑی فتح ہے کہ لیکن سنہ 2016 اور سنہ 2020 میں بھی یہاں ٹرمپ کو فتح حاصل ہوئی تھی۔
علاوہ ازین ایگزٹ پول کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو 16 اور کملا ہیرس کو 12 ریاستوں میں سبقت حاصل ہے۔ ٹرمپ ٹیکساس، کینٹنکی، انڈیانا، ویسٹ ورجینیا، ٹینیسی، میزوری، الاباما، اوکلاہوما، فلوریڈا اور ساوتھ کیرولائنا میں جیت گئے۔
ایگزٹ پول کے مطابق نیویارک، ورمونٹ، میساچوسٹس، میری لینڈ، نیوجرسی اور واشنگٹن ڈی سی میں کمالاہیرس نے میدان مارلیا۔
ایگزٹ پول کے مطابق ٹرمپ کی فتح کے امکانات تیرانوے اعشاریہ چار فیصد ہوگئے جبکہ کمالا ہیرس کی جیت کے امکانات صرف سات اعشاریہ چار فیصد رہ گئے۔
پول کے مطابق سوئنگ ریاستوں میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے امکانات ہیں، پینسلوینیا میں ٹرمپ کی جیت کا پچاسی فیصد امکان ہے، سوئنگ ریاست جارجیا میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ فتح کے قریب پہنچ گئے۔ کسی بھی امیدوار کو صدر بننے کے لیے دو سو چھہتر الیکٹورل ووٹ درکار ہے۔
صدارتی انتخاب کے لیے 24 کروڑ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے،7 کروڑ افراد نے پولنگ ڈے سے پہلے ہی ووٹ ڈال دیے۔
کمالا ہیرس نے مشی گن میں اپنا ووٹ بذریعہ ای میل کاسٹ کردیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی فلوریڈا میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق قومی سطح پر کمالا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے، 47 فیصد ووٹرز ٹرمپ اور 48 فیصد کمالا ہیرس کے حامی ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات: ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے جیت کے دعوے
دنیا کی نظریں سوئنگ اسٹیٹس پر مرکوز ہیں، سونئگ اسٹیٹس میں ڈیموکریٹک اور ری پبلیکن امیدوار میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، پینسلوینا، نارتھ کیرولائنا اور وسکانسن میں مجموعی الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 66 ہے، انتخابات میں نوجوانوں کا ووٹ اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
الیکٹورل کالج میں کمالا ہیرس کو مجموعی طور پر 226 اور ڈونلڈ ٹرمپ کو 219 ووٹ ملنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے اور الیکشن عملے پر تشدد کے خدشات سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتطامایت کیے گئے ہیں۔
امریکی ریاست اوریگان، واشنگٹن اور نیواڈا میں نیشنل گارڈز کو فعال کردیا گیا جبکہ خطرات کے پیش نظر نظر ایف بی آئی کی جانب سے بھی کمانڈ پوسٹ قائم کردی گئی۔
امریکی ریاست ایری زونا، مشی گن اور نیواڈا سمیت 19 ریاستوں میں 2020 سے الیکشن سیکیورٹی قوانین نافذ ہیں، 7 سوئنگ ریاستوں میں ووٹرز کے اعتماد، سیکیورٹی اور شفاف الیکشن کے لیے حکام بھی پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔