اسموگ کم کرنے کیلئے بھارت سے ڈائیلاگ ضروری قرار
پنجاب حکومت نے اسموگ کم کرنے کے لیے بھارت سے ڈائیلاگ ضروری قرار دے دیے۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ لاہور میں اسموگ کی ابتر صورتحال کے باعث انسانی جانوں کو بچانے کیلئے وزارت خارجہ کے ذریعے بھارت سے مذاکرات ضروری ہیں، آج وزارت خارجہ کو خط لکھیں گے کہ وہ بھارت سے اسموگ کے حوالے سے بات چیت کے لیے راہ ہموار کرے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ مصنوعی بارش برسانے کی ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے، مناسب موقع ملنے پر مصنوعی بارش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مقدمے ہوں گے۔
اسموگ کی سنگین صورتحال: دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا آج پھر پہلا نمبر
یاد رہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں اسموگ کی صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی، صبح میں ائیر کوالٹی انڈیکس بلند ترین سطح تک جا پہنچا، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا آج بھی پہلا نمبر ہے جبکہ بھارتی شہر دہلی دوسرے نمبر پر ہے۔
پنجاب حکومت نے لاہور شہر کے 11 گیارہ ہاٹ اسپاٹ مقامات پر گرین لاک ڈاؤن لگانے پر غور شروع کردیا، آج سے تمام نجی اور سرکاری پرائمری اسکولوں کو بھی ایک ہفتے کے لیے بند کردیا گیا، چھٹیاں بڑھیں گی یا ختم ہوں گی، اگلا فیصلہ 9 نومبر کو ہوگا۔
لاہور میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی، محکمہ تحفظ ماحولیات کے مطابق پابندی کا اطلاق 8 نومبر سے 31 جنوری 2025 تک ہوگا، جمعے اور اتوار کو بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ایندھن، ادویات، اسپتال اور کھانے کی اشیا کی سپلائی کرنے والی ہیوی ٹرانسپورٹ کو پابندی سے استثنیٰ ہوگا۔
گرین لاک ڈاون کے باوجود شہریوں کی جانب سے غیرسنجیدگی کا مسلسل مظاہرہ کیا جارہا ہے، آنکھوں کی جلن اور گلے کے امراض عام ہو گئے۔
بھارت سے زہریلی ہوائیں آنے کے بعد لاہور میں خوفناک صورتحال، اہم ہدایات جاری
ادھر راولپنڈی میں انسداد سموگ مہم تیزکردی گئی، فضائی آلودگی کا سبب بننے والی انیس فیکٹریاں مسمار کردی گئیں جبکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 80 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا۔
Comments are closed on this story.