امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑی ریاست سے جیت کا دعویٰ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ریاست شمالی کیرولائنا سے جیت کا دعویٰ کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ 2016 اور 2020 میں شمالی کیرولائنا سے جیتے تھے، انتخابی ریلی سے خطاب میں کہا بائیڈن کی دستبرداری سے کملا ہیرس کا راستہ صاف ہوا، ڈیموکریٹک امیدوار نے بائیڈن پر صدارتی دوڑ سے دستبرداری کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔
ادھر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ کملا ہیرس نے جارجیا میں انتخابی ریلی سے خطاب میں کہا ٹرمپ عاع شہریوں کی زندگیاں بہتر بنانے کی بات نہیں کر رہے، ٹرمپ غیر مستحکم، انتقام کے جنون میں مبتلا ہیں وہ لامحدود طاقت کے خواہش مند ہیں۔
امریکی انتخابات: الیکٹورل ووٹس کس طرح کام کرتے ہیں، کملا اور ٹرمپ کو کہاں سے کتنے ووٹ حاصل ہیں
ووٹنگ کا عمل دو دن بعد
امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ دو دن بعد ہوگی۔ انتخابات آنے پر امریکا میں گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
امریکی مسلم ووٹرز میں جِل اسٹائن اور کملا ہیرس مقبول، ٹرمپ پیچھے رہ گئے
سوئنگ ریاستوں میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔ سات سوئنگ ریاستوں میں سے پانچ میں ٹرمپ اور دو میں کملا ہیرس کو برتری حاصل ہے ایریزونا، جارجیا، نیواڈا، شمالی کیرولائنا اور پنسلوانیا میں ٹرمپ کو سبقت حاصل ہے، مشی گن اور وسکونسن میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس آگے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق دونوں امیدواروں میں ایک دو پوائنٹس کا فرق ہی ریکارڈ کیا گیا ہے، قبل ازوقت ووٹوں کی تعداد 7 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔ 3 کروڑ سے زائد شہریوں نے پولنگ اسٹیشن جاکر ووٹ ڈالا، 3 کروڑ 40 لاکھ سے زائد ووٹرز نے آن لائن بیلٹ رائے دی۔