بشریٰ بی بی کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج، ہائیکورٹ نے مقدمے کو ٹھیک نہیں سمجھا
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نئے توشہ خانہ ریفرنس میں ضمانت بعد از گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج کردی۔
فیڈرل انویسٹیگیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ضمانت منظوری کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کردی۔
ذرائع کے مطابق درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت منظوری کا فیصلہ غیرقانونی اور ریکارڈ کے برخلاف ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ضمانت بعد ازگرفتاری کے اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا، ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کیخلاف مقدمے کو ٹھیک سے نہیں سمجھا۔
ایف آئی اے نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے اپنے خاوند کیساتھ مل کر ریاستی تحفے بلغاری جیولری سیٹ کا غلط استعمال کیا۔ بشریٰ بی بی کے خاوند کے اختیارات کے غلط استعمال سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
بشریٰ بی بی نے زمان پارک میں قیام بڑھا دیا
درخواست میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کیخلاف استغاثہ کے شواہد کو نظر انداز کردیا، کہا ریکارڈ پر موجود قابل جرم شواہد کو نظر انداز کرتے ہوئے ضمانت فراہم کی۔
بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد زمان پارک آمد، پولیس کی بھاری نفری تعینات
ایف آئی اے نے درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا 23 اکتوبر کا ضمانت منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
استدعا میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو فراہم کی گئی ضمانت بعد از گرفتاری کو منسوخ کرکے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں۔
Comments are closed on this story.