مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی، 30 سے زائد افراد زخمی
مستونگ میں گرلز ہائی اسکول سول اسپتال چوک کے قریب ریموٹ کٹرول بم دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق افراد میں کم سن بچے، پولیس اہلکار اور راہگیر بھی شامل ہے جبکہ جاں بحق بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔
ذرائع کے مطابق دھماکے میں 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور زخمیوں میں زیادہ تر اسکول کے بچے بھی شامل ہیں۔
وہیں گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ نامعلوم ملزمان کےخلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا، مقدمےمیں قتل، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ابتدائی پولیس رپورٹ کے مطابق دھماکا خیز مواد تین سے چار کلو وزنی اورموٹر سائیکل میں نصب تھا۔ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا تھا۔
سول اسپتال کوئٹہ میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔ دھماکے میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اسکول قریب ہونے کی وجہ سے بچے بھی زد میں آگئے۔ شدید زخمیوں میں سے 14 زخمیوں کو ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
حکومت بلوچستان نے مستونگ میں سکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے صوبائی محکمہ داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی۔
ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند کے مطابق ضلعی انتظامیہ، بم ڈسپوزل سکواڈ اور سکیورٹی فورسز موقع پر موجود ہیں، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ واقعہ کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق بم دھماکے کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
وزیرِاعظم کی مستونگ میں اسکول پر دھماکے کی مذمت
وزیراعظم نے دھماکےمیں بچوں، پولیس اہلکارکی شہادت پرافسوس کااظہار کیا ہے۔ وزیرِاعظم کی شہدا کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی۔
قائمقام صدر کا مستونگ میں دھماکے پر اظہارِ مذمت
قائمقام صدریوسف رضا گیلانی نے بچوں اور پولیس اہلکارکے جاں بحق ہونے پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کاہ کہ دہشت گرد عناصر انسانیت کے دشمن ہیں۔
Comments are closed on this story.