’موساد‘ میں نقب لگانے کی کوشش کرنے والا اسرائیلی جوڑا گرفتار
اسرائیلی میں دو ماہ کے دوران ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں دوسری بار گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی حکام اسرائیل کے خفیہ نیٹ ورک میں سیندھ لگانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
ایک اسرائیلی جوڑے کو مرکزی خفیہ ادارے ’موساد‘ کے ڈھانچے اور فوج کی حکمتِ عملی طے کرنے والے تھنک ٹینک کے بارے میں معلومات جمع کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے۔
رافیل اور گلیئیو نے تفتیش کے دوران تسلیم کیا ہے کہ انہیں اسرائیل کے خفیہ نیٹ ورک کے بارے میں بنیادی باتیں معلوم کرکے ایرانی حکام کو منتقل کرنے کا ٹاسک سونپا گیا تھا۔
گرفتار کیے گئے جوڑے نے بتایا ہے کہ انہوں نے کئی ماہ سے اسرائیل کے خفیہ اور حساس اداروں پر نظر رکھی ہوئی تھی۔ ان دونوں نے تفتیش کے دوران بتایا ہے کہ ایرانی حکام نے موساد اور دیگر اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں اور حساس اداروں میں سیندھ لگانے کے لیے غیر معمولی پیمانے پر تیاریاں کی ہیں۔
دو ماہ قبل بھی ایک اسرائیلی باشندے کو ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس نے تفیتش کے دوران تسلیم کیا تھا کہ تربیت کے بعد اُسے ٹاسک دے کر ایران سے بھیجا گیا تھا۔
یہ شخص کاروباری ویزے پر ایران گیا تھا اور وہاں خفیہ اداروں کے حکام سے ملاقات کے بعد اسرائیل کے خلاف جاسوسی کے لیے تیار ہوگیا تھا۔
اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے خفیہ اداروں کی چوکسی بڑھانے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل کے طول و عرض میں سویلینز کی سرگرمیوں پر بھی گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اسرائیل میں سیکیورٹی انتظامات پہلے ہی بہت سخت ہیں۔ اب اسرائیلی عوام کی سرگرمیوں پر زیادہ نظر رکھی جارہی ہے۔