پاراچنار ٹل مین روڈ بیسویں روز بھی بند
پاراچنار ٹل مین شاہراہ آج بھی ہر قسم آمد ورفت کیلئے بند ہے۔ جسکی وجہ سے اشیا خوردونوش، ایل پی جی، فیول، میڈیسن اور دیگر چیزوں کا ذخیرہ ختم ہوگیا ہے۔
پیٹرول اور ڈیزل کی عدم دستیابی کے باعث تعلیمی ادارے بند ہیں ۔آل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں تین روز مزید اضافہ کر دیا۔
دوسری طرف روڈ بندش کے خلاف طلباء، مختلف تنظمیں ، بلدیاتی نمائندگان ، علماء سراپا احتجاج ہیں۔ پاک یوتھ مومنٹ اور دیگر تنظیموں نے آر پی چوک پاراچنار میں دھرنا دے دیا۔
اس سے قبل بتای اگیا ک تھا کہ روڈ بندش کے باعث درجنوں افراد جنہوں نے پبلک سروس کمیشن ٹیسٹ پاس کیا تھا انکی انٹرویو ضائع ہوگئے۔ ادھر میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈی ایچ کیو کے مطابق اسپتالوں میں میڈیسن کی قلت پیدا ہوئی تو علاج نہ ملنے پر 3 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ٹیکس چور پکڑوانے پر کتنی انعامی رقم ملے گی؟
باڈر حکام کے مطابق پاک افغان خرلاچی بارڈر پر بھی سپلائی معطل ہے جبکہ کسانوں کا کہنا تھا کہ روڈ بند ہونے کی وجہ سے کسانوں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوگیا، ٹماٹر ، شلغم ، گوبھی ، اور دیگر سبزیوں کا سیزن ضائع ہوگیا۔
ڈپٹی کمشنر کرم نے کہا تھا کہ 12 اکتوبر کو کنوائی پر فائرنگ کے بعد سکیورٹی خدشات کے بنیاد پر روڈ بند کر دیا گیا ہے، ڈی پی او اور ڈپٹی کمشنر کا اس مسئلے پر مزید مؤقف دینے سے انکارکردیا۔