اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری اور شوہر کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کردیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے معروف وکیل اور سماجی کارکن ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل کردیا جبکہ عدالت عالیہ نے اسلام آباد پولیس کو نوٹس جاری کردیے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کی جانب سے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل پر سماعت کی، وکیل قیصرامام پیش ہوئے۔
وکیل قیصر امام نے مؤقف اپنایا کہ درخواست گزاروں کا 3 روزہ ریمانڈ دیا گیا ہے، عدالتی ہدایت پر وکیل قیصر امام نے ریمانڈ آرڈر پڑھا۔
ڈویژنل بینچ نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے 3 روزہ ریمانڈ کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ریمانڈ آرڈر معطل کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ایک روز کے لیے ملتوی کردی۔
اسلام آباد پولیس نے ایمان مزاری اور ان کے شوہر کو گرفتار کرلیا
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ روز سڑک کی رکاوٹیں ہٹا کر ’سیکیورٹی رسک پیدا کرنے‘ کے الزام میں معروف وکیل اور سماجی کارکن ایمان زینب مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔
اس سے ایک روز قبل (28 اکتوبر) دارالحکومت اسلام آباد کی آبپارہ پولیس نے کار سرکار میں مداخلت کے الزام میں معروف وکیل اور سماجی کارکن ایمان مزاری کو شوہر سمیت گرفتار کر لیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو پاکستان کے دورے پر آئی انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کی اسٹیڈیم روانگی کے موقع پر اسلام آباد کے زیرو پوائنٹ انٹرچینج پر راستے بند کیے گئے تھے ، اس موقع پر ایمان مزاری اور ان کے شوہر کی ٹریفک پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی ہوئی تھی، سوشل میڈیا پر وائرل وڈیوز میں ایمان مزاری اور ان کے شوہر کو سڑک پر لگی رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
اسلام آباد پولیس نے واقعے کے بعد بیان میں کہا تھا کہ اس جوڑے نے سرکاری مہمانوں کی حفاظت کے لیے اپنائے گئے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی اور ان کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری مہمانوں کی سیکیورٹی میں افراتفری پھیلانے پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ایمان مزاری معاشرے کے کمزور طبقات کی قانونی معاونت کے حوالے سے شہرت رکھتی ہیں، وہ خواتین کے تشدد اور ظلم کے خلاف بھی آواز اٹھاتی آئی ہیں۔
وہ ماضی میں جبری گمشدگیوں کے معاملے پر فوجی اسٹیبلشمنٹ پر سخت تنقید کرتی رہی ہیں جس کی وجہ سے انہیں اسلام آباد پولیس نے گرفتار بھی کیا تھا، والدہ شیریں مزاری کی گرفتاری پر بھی انہیں ان کے شانہ بشانہ کھڑے دیکھا گیا۔
Comments are closed on this story.