مولانا فضل الرحمان کے 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق اہم انکشافات
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے میں حکومت پر اراکین کی خریدار کا الزام عائد کرتے ہوئے انکشاف کیا آئینی ترمیم کے لیے ووٹ نہ ڈالتے تو اصل ڈرافٹ سے بھی خطرناک ڈرافٹ ایوان سے پاس کروالیا جاتا۔
ڈی آئی خان میں نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے حکومت پر اراکین کی خریداری کا بھی الزام عائد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اتفاق رائے کے لیے جو محنت کی ، اس کی بدولت چھپن کی جگہ بائیس شقیں پاس ہوئیں، اس میں بھی پانچ شقیں ہماری تھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک مہینے کی محنت کے بعد جمعیت نے اپنے اہداف حاصل کرلیے ہیں، پی ٹی آئی نے اپنے حالات کی وجہ سے ووٹ نہیں کیا۔
خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام کے رہنما کامران مرتضیٰ نے بھی گزشتہ روز نجی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترمیم کو اس لیے ووٹ دیا کیونکہ حکومت کے پاس ووٹ پورے ہوگئے تھے اور بہت سے لوگ حکومت کے ساتھ چلے گئے تھے۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 26 ویں ترمیم کے حامیوں کو غدار کہنے کے جواب میں کامران مرتضیٰ نے کہا تھا کہ 26 ویں ترمیم کے معاملے میں ہم آخر تک پی ٹی آئی کی فرمائشیں منواتے رہے۔
مزیدپڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست کا تحریری فیصلہ جاری
آئینی بینچ اور ریگولر بینچز کیلئے کیسز علیحدہ کرنے کا عمل شروع
Comments are closed on this story.