حزب اللہ کے نئے سربراہ شیخ نعیم قاسم کون ہیں؟
شیخ نعیم قاسم کو حزب اللہ کے سینئر اور تجربہ کار رہنماؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کی زندگی کا سفر جنوبی لبنان کے قصبے کفر فلا سے شروع ہوا، جہاں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ بعد میں انہوں نے لبنان یونیورسٹی سے کیمیا کی تعلیم مکمل کی اور طویل عرصے تک تدریس کے شعبے میں خدمات انجام دیں۔
مذہبی تعلیم: شیخ نعیم قاسم نے مذہبی تعلیم کے حصول کا سلسلہ جاری رکھا اور مسلم طلبہ کے لیے یونین سازی میں بھی حصہ لیا۔
امل تحریک: 1970 میں، وہ امام موسیٰ صدر کی امل تحریک کا حصہ بنے، لیکن ایران کے انقلاب کے بعد 1979 میں اس تحریک سے علیحدہ ہوگئے۔
حزب اللہ: 1982 میں اسرائیلی مظالم کے خلاف حزب اللہ کے قیام کے بعد وہ اس کا حصہ بن گئے۔ انہوں نے 1991 سے حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔
شیخ نعیم قاسم نے حسن نصر اللہ سے قبل عباس موسوی کے نائب کے طور پر بھی کام کیا، جو 1992 میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
حالیہ واقعات
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ 27 ستمبر کو بیروت میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اپنی بیٹی زینب نصر اللہ اور کئی ساتھیوں کے ساتھ شہید ہوگئے تھے، جس کے بعد شیخ نعیم قاسم کی اہمیت اور ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں۔
شیخ نعیم قاسم کی زندگی اور کیریئر لبنان کی سیاسی تاریخ میں ایک اہم باب کی حیثیت رکھتے ہیں، خاص طور پر حزب اللہ کے تناظر میں۔ ان کی قیادت اور تجربہ اس تنظیم کی مستقبل کی سمت میں اہم کردار ادا کریں گے۔
Comments are closed on this story.