یحییٰ سنوار کی حماس کو کی گئی وصیت اور ہدایات سامنے آگئیں
اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی وصیت اور حماس کو دی گئی ہدایات سامنے آگئیں۔
واضح رہے حماس رہنما یحییٰ سنوار 16 اکتوبر کو اسرائیل کے ساتھ لڑتے ہوئئے شہید ہوئے تھے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے شہید رہنما یحییٰ سنوار کے آخری تحریری احکامات سے اس بات کا معلوم ہوا کہ اُنہوں نے اسرائیلی یرغمالیوں کے بارے میں واضح ہدایات لکھی تھیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دستاویزات فلسطینی اخبار القدس کی جانب سے 3 صفحات پر مشتمل شائع کی گئی ہیں، جنہیں حماس کے سربراہ کی ’وصیتیں‘ اور ’ہدایت نامے‘ قرار دیا گیا ہے۔
’یحییٰ سنوار نے ہمارے گھر میں شہادت پا کر اسے قابل فخر بنا دیا‘ ، گھر کے مالک کا بیان
حماس کے سربراہ کا اپنی ہدایات میں اسرائیلی یرغمالیوں کے محافظوں سے کہنا تھا کہ’ دشمن کے قیدیوں کی جان کا خیال رکھیں اور انہیں محفوظ بنائیں، کیونکہ یہ ہمارے پاس سودے بازی کا واحد ذریعہ ہیں۔
یحییٰ سنوار کا کہنا تھا کہ دشمن کے قیدیوں کی دیکھ بھال انتہائی ضروری ہے تاکہ اسرائیلی جیلوں سے ہمارے فلسطینی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوسکے۔ اُن کے پیغام میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ فرض کو پورا کرنے والے افراد کو انعام دیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حماس سربراہ کی شہادت کے وقت غزہ میں 101 اسرائیلی یرغمالی موجود تھے، جبکہ 60 کے زندہ ہونے کی اطلاعات تھیں۔
اسرائیلی فوجیوں کا سامنا اچانک یحیٰ سنوار سے کیسے ہوا؟
حماس سربراہ یحییٰ سنوار کی وصیت کے دوسرے پیج پر یرغمالیوں کی تعداد اور مقامات کا ذکر تھا جس میں غزہ شہر میں 14، غزہ کے وسط میں 25 اور رفح میں 51 یرغمالیوں کے موجود ہونے کا ذکر ہے جبکہ چوتھے گروپ کے 22 افراد کا کوئی مقام درج نہیں ہے۔
وصیت کے آخری صفحے میں ان 11 خواتین یرغمالیوں کے نام شامل ہیں جنہیں جنگ بندی کے دوران رہا کیا گیا تھا اور جن کے پاس غیر ملکی شہریت بھی تھی۔
Comments are closed on this story.