اسرائیل سے سعودی عرب کے تعلقات قائم ہونے کا بڑا دعوی
امریکی سینیٹر لنزے گراہم کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ سال کے اختتام سے پہلے ممکن ہے۔
امریکی ریپبلکن سینیٹر لنزے گراہم نے کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات کی ہے اور انہیں یقین ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ سال کے اختتام سے قبل طے پا سکتا ہے۔
مشی گن ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے انتخابی مہم چلانے والے گراہم نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ نیتن یاہو نے سعودی عرب کے ساتھ معاہدے پر کام کرنے کی حمایت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر جو بائیڈن کے عہدہ چھوڑنے کے بعد اگلی امریکی انتظامیہ کانگریس میں کافی ووٹ حاصل کرنے کے قابل ہونے کا امکان نہیں ہے۔
لنزے گراہم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ فلسطین میں ایک خودمختار ریاست کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے کوئی حل تلاش کیا جا سکتا ہے جسے غیر فوجی بنا دیا گیا ہو اور اسرائیل کو خطرہ نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ”ہم صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں،“ انہوں نے مزید کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان معاون ثابت ہوں گے کیونکہ معاہدے کی عدم موجودگی ان کے معاشی اہداف کو نقصان پہنچائے گی۔
Comments are closed on this story.