راولپنڈی ٹیسٹ: انگلینڈ کی ٹیم دوسری اننگز میں مشکلات کا شکار، برتری ختم کرنے کیلئے مزید 53 رنز درکار
راولپنڈی میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز پاکستان ٹیم انگلینڈ کے خلاف اپنی پہلی اننگز میں 344 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی جبکہ کھیل اختتام پر انگلش ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنالیے جبکہ اسے برتری ختم کرنے کے لیے مزید 53 رنز درکار ہیں۔
دوسرے روز کا کھیل
راولپنڈی میں کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن قومی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 73 سے بیٹنگ کا آغاز کیا تو کپتان شان مسعود اور سعود شکیل 16، 16 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے تاہم یہ اسکور میں زیادہ اضافہ نہ کرسکے اور 99 کے مجموعی اسکور پر قومی کپتان 26 رنز بنا کر اسپنر شعیب بشیر کی گیند پر سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔
اس کے بعد سعود شکیل کا ساتھ دینے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کریز پر پہنچے، دونوں نے مل کر مجموعہ 151 رنز پر پہنچایا تاہم ریحان احمد نے اس اہم پارٹنر شپ کا خاتمہ کر دیا۔
اس موقع پر محمد رضوان 25 رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہو گئے اور 151 رنز قومی ٹیم کے آدھے کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے۔
دوسرے اینڈ پر بائیں ہاتھ کے سعود شکیل نے اچھی بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے اپنی نصف سینچری مکمل کی۔
پاکستان کو چھٹا نقصان سلمان علی آغا کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ ایک رن بنا کر ریحان احمد کا شکار بنے، قومی ٹیم کے آل راؤنڈر عامر جمال بھی ناکام رہے اور ریحان احمد کی گیند پر 14 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے۔
177 رنز پر 7 وکٹیں گرنے کے بعد پاکستان کی ٹیم مشکلات سے دوچار تھی اور خدشہ تھا کہ وہ پہلی اننگز میں خسارے سے دوچار ہو جائے گی لیکن سعود شکیل نے ساجد اور نعمان کے ہمراہ شاندار بیٹنگ کر کے میچ کا نقشہ بدل دیا۔
سعود شکیل اور نعمان نے آٹھویں وکٹ کے لیے 88 رنز کی شاندار ساجھے داری بنائی جس میں نعمان کا حصہ 45 رنز کا رہا تاہم وہ ففٹی مکمل نہ کر سکے اور وکٹ دے بیٹھے۔
اس کے بعد ساجد کی وکٹ پر آمد ہوئی جنہوں نے آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور سعود کے ساتھ مل کر ایک اور بہترین شراکت قائم کی۔
دوسرے اینڈ پر موجود سعود شکیل نے 26 رنز پر ڈراپ ہونے والے کیچ سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور شاندار سنچری مکمل کی۔
قومی ٹیم کے نائب کپتان نے ساجد کے ہمراہ نویں وکٹ کے لیے 73 رنز کی شاندار شراکت بنائی جس کی بدولت پاکستانی ٹیم خسارے سے نکل کر برتری لینے میں کامیاب رہی۔
سعود شکیل نے 5 چوکوں کی مدد سے 134 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور گس ایٹکنسن کی گیند پر وہ آسان کیچ دے بیٹھے۔
اس کے بعد انگلینڈ کو زاہد محمود کی وکٹ لینے میں بالکل بھی دیر نہ لگی اور وہ اپنی پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہو گئے جبکہ ساجد خان نے 48 رنز کی عمدہ باری کھیلی۔
اس طرح پاکستان کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 344 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور انگلینڈ کے خلاف 77 رنز کی برتری حاصل کی۔
انگلینڈ کی جانب سے ریحان احمد نے 4، شعیب بشیر نے 3، گس اٹکنسن نے 2 اور جیک لیچ نے ایک وکٹ حاصل کی۔
77 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد انگلینڈ نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو 15 کے مجموعی اسکور پر بین ڈکٹ وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں ساجد خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔
اگلے اوور میں نعمان علی نے بھی ساتھی بولر کا ساتھ دیتے ہوئے زیک کرالی کو ایل بی ڈبلیو کردیا، فیلڈ امپائر شرف الدولہ نے کرالی کو آؤٹ نہیں دیا تھا جس پر پاکستان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا۔
ابھی انگلش ٹیم ان 2 نقصانات سے سنبھلنے کی کوشش کررہی تھی کہ اگلے ہی اوور میں نعمان علی نے سلپ میں کھڑے سلمان علی آغا کی مدد سے اولی پوپ کا کام بھی تمام کردیا جو اس پورے دورے کے دوران بری طرح ناکام رہے۔
جب میچ کے دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو انگلینڈ نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 24 رنز بنائے تھے اور اسے پاکستان کی پہلی اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لیے ابھی بھی مزید 53 رنز درکار ہیں۔
دوسری جانب راولپنڈی ٹیسٹ میں آج کے سیشنز کے اوقات میں تبدیلی کی گئی، دوسرے روز کا کھیل 10 بجے شروع ہوا، کھانے کا وقفہ ساڑھے 12 بجے شروع ہوا جبکہ دوسرے سیشن کا آغاز ڈیڑھ بجے ہوا جبکہ چائے کا وقفہ 3 بجے ہوا۔
اسی طرح دوسرے دن کے تیسرے سیشن کا آغاز 3 بج کر 20 منٹ پر ہوا جبکہ کھیل کا اختتام 5 بج کر 20 منٹ پر ہوا۔
کھیل کا پہلا روز
راولپنڈی میں کھیلے جارہے 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے آخری ٹیسٹ میں انگلش ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
انگلش ٹیم کے اوپنر بین ڈکٹ اور زیک کرالی نے ٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن ان دونوں کے علاوہ دیگر کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہوسکے۔
زیک کرولی 29 اور اوپنر بین ڈکٹ 52 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کا شکار بنے جس کے بعد دیگر تینوں بلے بازوں کو ساجد علی نے پویلین واپس بھیجا، مڈل آرڈر بیٹر اولی پوپ 3، جو روٹ اور ہیری بروک 5، 5، کپتان بین اسٹوکس 12 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
118 رنز پر 6 وکٹیں گرنے کے بعد انگلش ٹیم کے لیے 7ویں وکٹ کی شراکت میں گس اٹکنسن اور جیمی اسمتھ نے 107 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم 225 کے اسکور پر گس اٹکنسن 39 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیل کر وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ جیمی اسمتھ بھی 91 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
اس کے علاوہ ریحان احمد 9 اور جیک لیکچ صرف 16 رنز بناکر چلتے بنے، اس طرح انگلینڈ کی پوری ٹیم 267 رنز رنز پر ڈھیر ہوگئی جبکہ تمام 10 وکٹیں ایک بار پھر پاکستانی اسپنرز کے نام رہیں۔
پاکستان کی جانب سے ساجد خان نے 6، نعمان علی نے 3 اور زاہد محمود نے ایک وکٹ حاصل کی۔
پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک پاکستان نے 23 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 73 بنائے، عبداللہ شفیق 14، صائم ایوب 19 اور کامران غلام 3 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، شان مسعود اور سعود شکیل 16، 16 رنز کے ساتھ کریز پر موجود رہے۔
میچ کا ٹاس
راولپنڈی میں کھیلے جارہے 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، اس میچ میں قومی ٹیم پہلے فیلڈنگ کرے گی۔
ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان شان مسعود کا کہنا تھا کہ ٹاس ہر مرتبہ آپ کے حق میں نہیں جاتا، ٹاس ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے لیکن ہم اچھی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں اور تسلسل کے ساتھ پرفارمنس دکھانا چاہتے ہیں۔
شان مسعود کا مزید کہنا تھا کہ ہماری تیاری ہے اور اس کے مطابق کھیلیں گے، انگلینڈ کے خلاف کھیلنا اچھا تجربہ ہے۔
انگلینڈ نے اپنی گزشتہ میچ میں شکست کھانے والی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی ہیں، فاسٹ بولر بریڈن کارس اور میتھیو پوٹس کی جگہ گس ایٹکنسن اور اسپنر ریحان احمد کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔
دوسری جانب تیسرے ٹیسٹ میچ کے لیے پاکستان نے دوسرے میچ کی فاتح ٹیم کو برقرار رکھتے ہوئے کوئی تبدیلی نہیں کی۔
راولپنڈی ٹیسٹ میں قومی ٹیم 3 اسپنرز نعمان علی، زاہد محمود اور ساجد خان کے ساتھ میدان میں اترے گی جبکہ صائم ایوب اور عبداللہ شفیق اوپننگ کریں گے، پلیئنگ الیون میں شان مسعود، کامران غلام، سعودشکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا اور عامر جمال بھی شامل ہیں۔
پاکستان پلینگ الیون
پاکستان کی پلیئنگ الیون میں شان مسعود (کپتان)، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، نعمان علی، ساجد خان اور زاہد محمود شامل ہیں۔
انگلینڈ پلینگ الیون
انگلینڈ کی پلیئنگ الیون میں بین اسٹوکس (کپتان)، زیک کرالی، بین ڈکٹ، اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، جیمی اسمتھ، گس ایٹکنسن، ریحان احمد، جیک لیچ اور شعیب بشیر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہے، ابتدائی دونوں میچز ملتان میں کھیلے گئے تھے، پہلے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو ایک اننگز اور 47 رنز سے شکست دی تھی جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست دی تھی۔
Comments are closed on this story.