برگروں سے جان لیوا وائرس پھیلنے کے باعث امریکی میکڈونلڈ نے فروخت روک دی
واشنگٹن: میک ڈونلڈز نے جان لیوا وائرس ’ای کولی‘ کے پھیلنے کے سبب 20 فیصد آؤٹ لیٹس پر کوارٹر پاؤنڈر برگر کی فروخت روک دی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا کی 10 ریاستوں میں ای کولی وائرس وبا کی صورت اختیار کرگیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ میک ڈونلڈز کے برگرز سے جان لیوا وائرس پھیل رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کی رپورٹ کے مطابق میک ڈونلڈز نے کولوراڈو، کنساس، یوٹاہ، وومنگ، آئیڈاہو، آئیووا، مسوری، مونٹانا، نیبراسکا، نیواڈا، نیو میکسیکو، اور اوکلاہوما کے کچھ علاقوں میں اپنے مینو سے برگر ہٹا دیے ہیں۔
یہ فیصلہ ایک شخص کی موت اور درجنوں افراد کے بیمار ہونے کے بعد کیا گیا، جسے یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) نے 10 ریاستوں میں میک ڈونلڈز کے کوارٹر پاؤنڈر برگر سے منسلک کیا ہے۔
میک ڈونلڈز کے امریکی سربراہ نے این بی سی کے ٹوڈے شو میں کہا کہ ممکن ہے کہ کچھ مضرصحت یا اور آلودہ پروڈکٹ کمپنی کی سپلائی چین میں شامل ہوگئی۔
سی ڈی سی کے ترجمان ٹام سکنر نے کہا کہ مزید ای کولی انفیکشن کی توقع ہے اور میک ڈونلڈز نے زیادہ سے زیادہ کیسز کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں۔
گزشتہ روز رپورٹ سامنے آئی تھی کہ کھانے پینے کی اشیا میں پائے جانے والے بیماری پھیلانے والے اجزا نے ایک بار پھر اشیائے خور و نوش کی سیفٹی کے معاملے کو نمایاں کیا ہے۔ فاسٹ فوڈ انڈسٹری میں یہ معاملہ زیادہ گھمبھیر ہے۔
امریکا میں حال ہی میں ایشیریچیا کولی انفیکشنز پھیلے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ یہ سب کچھ مکڈونلڈز کے برگرز کے ہاتھوں ہوا ہے۔ کئی امریکی ریاستوں میں صورتِ حال پریشان کن ہے۔ صحتِ عامہ کے حکام کئی تشویش ناک کیسز کی اطلاع دے رہے ہیں۔
ای کولی انسانوں اور حیوانوں کی آنتوں میں پائے جانے والے بیکٹریا کا مجموعہ ہے۔ چند ایک بیکٹریا بے ضرر ہیں تاہم دیگر کے خطرناک ہونے میں کوئی شک نہیں۔
وبائی شکل اختیار کرنے والے ویریئنٹ میں شِگا ٹاگزن پیدا کرنے والی ای کولی کی سی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو زندگی کے لیے خطرناک نوعیت کی پیچیدگیوں کی حامل ہوتی ہے۔
ای کولی کی علامات بالعموم تین چار دن بعد ظاہر ہوتی ہیں۔ پیٹ میں مروڑ اٹھتے ہیں، اسہال کی شکایت ہوتی ہےی اور قے بھی ہوتی ہے۔
ای کولی وائرس میں مبتلا ہونے والے بعض افراد قدرے کم شدت کے بخار میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔ پختہ عمر کے صحت مند افراد ایک ہفتے میں صحت یاب ہو جاتے ہیں جبکہ بچوں اور معمر افراد میں معاملہ پیچیدہ تر ہوسکتا ہے۔
خطرناک ترین پیچیدگی ہیمولٹک یوریمک سنڈروم (ایچ یو ایس) ہے۔ یہ ایسی حالت ہے جس میں گردے فیل ہوسکتے ہیں اور موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ عموماً 5 تا 10 فیصد مریضوں میں معاملہ اتنی پیچیدگی اختیار کرتی ہے۔
Comments are closed on this story.