Aaj News

بدھ, اکتوبر 23, 2024  
19 Rabi Al-Akhar 1446  

عمران خان کے ذاتی معالج سے معائنے کا معاملہ، جیل حکام کا جواب غیر تسلی بخش قرار

آپ لوگوں کا رویہ قابل تعریف نہیں، ہم نے جیل کے دورے کے دوران وہاں ڈاکٹروں کو دیکھا جو میرٹ پر بھی نہیں تھے، عدالت
اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2024 11:31am

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی شوکت خانم کے معالجین سے معائنے کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے جیل حکام اور اسٹیٹ کونسل کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔

اسلام آبادہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی شوکت خانم ہسپتال کے معالجین سے معائنے کی درخواست پرسماعت ہوئی۔ اسٹیٹ کونسل نے سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا کہ جیل میں طبی معائنہ کے لیے ڈاکٹرز موجود ہیں۔

انہوں نے بتای اکہ ہفتہ میں تین روز معائنہ ہوتا ہے، ملاقاتوں پر25 اکتوبر تک پابندی عائد ہے، حکومت پنجاب کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے یہ پابندی لگائی گئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی انڈر ٹرائل قیدی ہیں، جنگوں میں بھی ڈاکٹروں کو معائنہ کی اجازت ہوتی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جیل حکام اوراسٹیٹ کونسل کا جواب غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کا رویہ قابل تعریف نہیں ہے اور ریمارکس دیے کہ انکی درخواست کو دیکھیں، آپ لوگوں کا رویہ قابل تعریف نہیں ہے، میں اس پر آرڈر جاری کروں گا۔

دو روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے طبی معائنے کےلئے درخواست دائر کر دی گئی۔ متفرق درخواست میں عبوری ریلیف کی استدعا بھی شامل تھی۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ ڈاکٹر عاصم یوسف، ڈاکٹر ثمینہ نیازی اور ای این ٹی ڈاکٹر کو فوری معائنے کی اجازت دی جائے۔بانی پی ٹی آئی کے ذاتی معالجین کو رسائی نہیں دی جا رہی۔

پاکستان

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)