Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کرانے پر بڑی انعامی رقم کی پیشکش

7 اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حماس کے حملے میں یرغمال بنائے گئے کئی شہری غزہ میں ہیں، اسرائیلی حکام
شائع 22 اکتوبر 2024 02:51pm
تصویر: نیو یارک ٹائمز
تصویر: نیو یارک ٹائمز

اسرائیلی تاجر نے کہا ہے کہ جو بھی فلسطینی شہری غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کو اسرائیل کے حوالے کرے گا اُسے ایک لاکھ امریکی ڈالر کی انعامی رقم دی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بیان سوڈا سٹریم نامی کمپنی کے سابق چیف ایگزیکٹو ڈینیئل برنبوم نے دیا ہے۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’سفارتی راہ کے ذریعے کام نہیں ہو رہا‘ اور اب ’کسی کو مختلف طریقہ کار‘ اپنانا ہوگا۔

ڈینیئل برنبوم نے سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیو پر کہا کہ یہاں ایک تیسرا راستہ بھی ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے اور وہ ہے انعامی رقم کا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حماس کے حملے میں یرغمال بنائے گئے 101 شہری اب بھی غزہ میں موجود ہیں اور ان میں سے کم از کم آدھے اب بھی زندہ ہیں۔

خیال رہے گذشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ ہر ایک یرغمالی کی رہائی کے بدلے میں فلسطینیوں کو غزہ سے نہ صرف سے نکلنے کا محفوظ راستہ ملے گا بلکہ ان پر کوئی مقدمہ بھی نہیں چلایا جائے گا۔

اسرائیل کے پاس مزید جنگ جاری رکھنے کیلئے میزائل کم پڑ گئے

ڈینیئل برنبوم کا غزہ میں قید اسرائیلیوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’بطور انسان ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن عملی اقدامات کریں۔‘

ہم مستقبل میں دہشتگردی کے لیے مالی رقم نہیں دینا چاہتے۔ لیکن نئی زندگی کی شروعات کرنے کے لیے ایک لاکھ ڈالر کافی ہوں گے۔’

ڈینیئل برنبوم کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس حوالے سے سابق اسرائیلی سکیورٹی افسران اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام کرنے والے افراد سے بھی مشورہ کیا ہے۔

اسرائیل میں یرغمالیوں اور لاپتا خاندانوں کے اہلخانہ نے امریکی اسرائیلی بزنس مین کے اقدام پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

اس حوالے سے اسرائیلی فوج کی جانب سے بھی کوئی پیغام سامنے نہیں آیا۔

Israel

israel gaza