Aaj News

ہفتہ, نومبر 30, 2024  
27 Jumada Al-Awwal 1446  

اگلا چیف جسٹس آف پاکستان: جسٹس منصور، جسٹس یحییٰ اور جسٹس منصور ایک نظر میں

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ آج رات 12 بجے تک تین سینئر ججز کے نام دینے کے پابند ہیں
شائع 22 اکتوبر 2024 11:40am

چیف جسٹس کی تقرری کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے نفاذ کے بعد چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ آج رات 12 بجے تک تین سینئر ججز کے نام دینے کے پابند ہیں جن میں سے نئے چیف جسٹس کا انتخاب کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ میں تین سینئر ججز جسٹس منظور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام سامنے آرہے ہیں ان میں سے کوئی ایک چیف جسٹس کے لیے منتخب ہوسکتا ہے۔

جسٹس منصورعلی شاہ

جسٹس منصورعلی شاہ28 نومبر1962پشاورمیں پیدا ہوئے اور ابتداہی تعلیم ایچی سن کالج لاہورسے حاصل کی۔

انہوں نے 1988میں پنجاب یونیورسٹی لاکالج سےقانون کی ڈگری حاصل کی اور 1991 میں وکالت شروع کی اور پھر ہائیکورٹ سے پرکٹس کا آغازکیا۔

2009 میں لاہورہائیکورٹ کےایڈیشنل جج مقررہوئے اور 2016 میں چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ تعینات ہوئے۔ اس کے بعد 2018 تک چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ فرائض انجام دیے۔

7 فروری 2018 کوسپریم کورٹ کے جج مقررہوئے اور سپیرم کورٹ میں مختلف مقدمات کی سماعت کی۔ مخصوص نشستوں سےمتعلق اکثریتی 8 ججزکا فیصلہ تحریرکیا۔ نیب ترامیم سے متعلق کیس میں27 صفحات پراختلافی نوٹ لکھا۔ ثالثی فورمز کا تیاری اورجوڈیشل ریفارمزسےمتعلق اہم کردارادا کیا

جسٹس یحییٰ آفریدی

جسٹس یحییٰ آفریدی 23جنوری 1965کو ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے اور ابتداہی تعلیم ایچی سن کالج لاہورسے حاصل کی گورنمٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی۔

جیسس کالج کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی اور 1990 میں پرکٹس کا آغاز کیا جبکہ 2004 میں سپریم کورٹ میں وکالت شروع کی۔

2010 میں پشاورہائیکورٹ کےایڈیشنل جج مقررہوئے اور 2012 کو مستقل جج مقررکردیا گیا۔ 2016 کوپشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس بنے۔

2018 کو سپریم کورٹ کے جج مقررہوئے اور اعلی عدلیہ میں مختلف مقدمات کی سماعت کی۔ مخصوص نشستوں کے لارجر بنچ کا حصہ رہے۔ فیصلے میں اپنا اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا تھا۔ ذوالفقارعلی بھٹو صدارتی ریفرنس پرلارجر بینچ لا کا حصہ رہے۔

جسٹس منیب اختر

جسٹس منیب اختر 14 دسمبر 1963 میں پیدا ہوئے اور 1983 میں گورنمٹ کالج لاہورسے گریجویشن کی۔ 1986 میں پرنسٹن یونیورسٹی امریکہ سے گریجویشن کی۔

1989 میں پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی جبکہ 1990 میں وکالت کا آغاز کیا۔ 1992 میں ہائیکورٹ میں پریکٹس شروع کی۔ 2009 میں سپریم کورٹ میں وکالت کی۔

2009 میں ہی سندھ ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج مقررہوئے اور 2011 میں سندھ ہائیکورٹ میں مستقل جج بن گئے۔ 2018 میں سپریم کورٹ کا جج مقررکیا گیا۔

سپریم کورٹ میں مختلف مقدمات کی سماعت کی۔ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا فیصلہ تحریرکیا۔

پاکستان

26th Constitutional Amendment