Aaj News

بدھ, نومبر 20, 2024  
18 Jumada Al-Awwal 1446  

عدلیہ سے ستائے نواز شریف کا قومی اسمبلی میں شعر، مولانا نے ’بیڑہ غرق‘ ہونے سے بچا لیا

نواز شریف کے شعر پر قومی اسمبلی کا پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا
شائع 21 اکتوبر 2024 02:54am
Nawaz Sharif poetry in National Assembly Session - Aaj News

چھبیسویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کے دوران مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے موقع کی مناسبت سے عدلیہ کو ایک شعر کے زریعے تنقید کا نشانہ بنایا۔

نواز شریف نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے خطاب کے فوراً بعد کھڑے ہوکر کہا کہ میں انہیں ایک شعر دینا چاہتا تھا لیکن وہ جلدی سے بیٹھ گئے، اس لئے میں یہ شعر خود سنا دیتا ہوں۔

اس کے بعد نواز شریف نے کہا کہ عدلیہ کے ہاتھوں جو دکھ ہم نے اٹھائے ہیں، تو عدلیہ کے کردار پر ایک شعر ہے:

ناز و انداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا

زہر بھی دیتے ہیں تو کہتے ہیں کہ پینا ہوگا

جب میں پیتا ہوں تو کہتے ہیں کہ مرتا بھی نہیں

اور جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں جینا ہوگا

نواز شریف کے شعر پر قومی اسمبلی کا پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔

اس کے بعد مولانا فضل الرحمان کھڑے ہوئے اور بولے کہ میاں نواز شریف صاحب نے جو شعر کہا ہے، بڑا برموقع اور برمحل کہا ہے، لیکن شعر کے اندر تھورا وزن کا خیال رکھنا ہوتا ہے، ”زہر بھی دیتے ہیں کہتے ہیں کہ پینا ہوگا“، اس میں تو نہیں لگانا ورنہ شعر کا بیڑہ غرق ہوجاتا ہے۔

Nawaz Sharif

Maulana Fazal ur Rehman

26th Constitutional Amendment