Aaj News

جمعہ, اکتوبر 18, 2024  
14 Rabi Al-Akhar 1446  

ضلع کرم میں ایک بار پھر حالات کشیدہ، گروہوں میں فائرنگ سے 4 افراد ہلاک

مقبل پنج علیزئی کے شینگک علاقے میں مخالف دھڑوں کے درمیان فائرنگ جاری ہے
شائع 18 اکتوبر 2024 03:24pm

ضلع کرم میں ایک بار پھر حالات بگڑ گئے ہیں، مخالف گروہوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مقبل پنج علیزئی کے شینگک علاقے میں مخالف دھڑوں کے درمیان فائرنگ جاری ہے۔حالیہ واقعے میں گزشتہ روز چار افراد کی جانیں گئی ہیں جبکہ ایک ہفتے کے اندر ہلاکتوں کی تعداد 20 سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔

پولیس کے مطابق سرحدی علاقے شینگک میں موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے کھیتوں میں موجود افراد پر فائرنگ کی، جس میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ اس کے بعد مقامی لوگوں نے حملہ آوروں کا پیچھا کیا، اور مقامی افراد نے تصدیق کی ہے کہ دو حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا۔

ضلع کرم کے صدر مقام پاڑہ چنار میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سید میر حسین جان نے بتایا کہ گزشتہ روز دو لاشیں اور پانچ زخمی ہسپتال لائے گئے ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھی اسی علاقے میں فائرنگ کے واقعے میں دو افراد زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد مسافر گاڑیوں پر ایک حملہ ہوا، جس میں پندرہ افراد ہلاک اور سات زخمی ہوئے تھے۔

اس واقعے کے بعد سے علاقے میں حالات کشیدہ ہیں، جس کی وجہ سے ضلع کرم کا کوہاٹ اور پشاور کے ساتھ ایک ہفتے سے زمینی رابطہ منقطع ہے، اور علاقے میں خوراک کی اشیا کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

ایسی اطلاعات ہیں کہ گذشتہ روز کرم میں گرینڈ جرگہ اراکین اور عمائدین نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کرم میں مختلف دھڑوں کے درمیان بار بار فائرنگ اور جنگ بندی کے معاہدوں کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے اور نہ ہی جرگے کی کوششوں سے ہونے والے معاہدوں پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔

اس جرگے میں ہنگو، اورکزئی اور کوہاٹ کے عمائدین شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مری معاہدے پر اہل تشیع اور اہل سنت میں رضا مندی پائی جاتی ہے۔ ان عمائدین نے کہا ہے کہ جہاں معاہدوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے، وہاں حکومت کو کارروائی کرنی چاہیے، اور اگر حکومت کارروائی نہیں کرتی تو پھر ان معاہدوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

اس بارے میں ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور ضلعی پولیس افسر احمد شاہ سے بارہا رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

پاکستان