Aaj News

جمعہ, اکتوبر 18, 2024  
14 Rabi Al-Akhar 1446  

’آپ نے ویڈیو وائرل ہونے سے کیوں نہیں روکی؟‘ چیف جسٹس

جسٹس عالیہ نیلم نے ڈی جی ایف ائی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کر کے درخواستوں پر فل بنچ بنانے کا حکم دے دیا
اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2024 01:59pm

لاہور ہائیکورٹ نے حالیہ واقعات اور سوشل میڈیا پر فیک نیوز پھیلنے کے خلاف درخواستوں پر فل بنچ بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی ایل ڈی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے آئی جی پنجاب سے کہا ویڈیو وائرل 13 اور 15 اکتوبر کو ہونا شروع ہوئیں آپ جاگتے اس وقت ہیں جب سب کچھ جل چکا ہوتا ہے آپ نے متعلقہ اتھارٹیز سے تاخیر سے رابطہ کیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آئی جی صاحب یہ آپکی ناکامی ہے آپ نے سڑکوں پر بچوں کو آنے دیا، آپ ہمیں دو دن کا حساب دو آپ نے دو دن بس انتظار کیا۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ڈیٹا اپلوڈ ہونے سے روکنا اتنا آسان نہیں ہوتا، سات سو سوشل سائٹس کو بلاک کرنے کی درخواست بھیجی مگر ابھی تک ایف آئی اے نے درخواست پر عمل نہیں کیا۔

نجی کالج میں مبینہ زیادتی کا معاملہ، پولیس کی زیر حراست سیکیورٹی گارڈ رہا

عدالت ریمارکس دیے کہ فیک نیوز نے پورا ملک تباہ کردیا ہے حالیہ واقعات پولیس کی ناکامی ہے پورا سسٹم خراب ہے۔ عدالت نے صوبائی وزیر اعظمی بخاری کی فیک ویڈیو، ایکس کی بحالی کی درخواستوں اور حالیہ واقعات پر فل بینچ بنانے کا حکم دے دیا اور کہا کہ فل بنچ منگل سے سماعت کرے گا اور حکم دیا کہ ڈی جی ایف آئی اے حالیہ واقعات پر تفتیش کرکے عدالت پیش ہوں۔

ہربچہ کہہ رہا تھاکہ زیادتی ہوئی پرثبوت نہیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب

علاوہ ازیں دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ہربچہ کہہ رہا تھاکہ زیادتی ہوئی پرثبوت نہیں، دوسرے کیمپس کے بچے بھی اس کیمپس پہنچ گئے، ایک منتظم طریقے سے یہ سب کچھ ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب توڑ پھوڑ ہوئی تووزیراعلی نےایک سپیشل کمیٹی تشکیل دی، پیرکےدن تک کوئی زیادتی کا شکار سامنے نہیں آیا، افواہ یہ ہےکہ مبینہ زیادتی 9 یا 10 اکتوبر کو ہوئی، دواکتوبرکو ایک بچی کا لاہور جنرل اسپتال میں علاج ہوا۔

نجی کالج کے طالبہ کیساتھ منسلک من گھڑت ویڈیو کا واقعہ، مقدمہ درج

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ چار اکتوبر کو یہ بچی ایک نجی ہسپتال میں جاتی ہے، لاہور:بچی 5 دن سے آئی سی یو میں رہی، صرف یہ ایک بچی اسپتال نہیں آرہی تھی تو کسی نے کہا کہا کہ ہمیں زیادتی کا شکار بچی مل گئی ہے۔ اگرآپ کہیں گی تواس بچی سےملاقات بھی کرواسکتاہوں۔

ایک خودساختہ وکیل نےان بچیوں کاحوالہ دیکروڈیوبنائی، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے مزید کہا کہ ایک خودساختہ وکیل نےان بچیوں کاحوالہ دیکروڈیوبنائی، اس وکیل کو میجسٹریٹ کی جانب سے مقدمے سے بری کر دیا گیا، مقدمے سے بری کرنے کا نیا رواج چل پڑا ہے

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ہم جسے گرفتار کرتے ہیں وہ اگلے دن ہیرو بن جاتا ہے، ہم تعین نہیں کر سکے کہ اتوار کو کیا ہونے جا رہا ہے، ہمارے حوالے سے کچھ ناکامیاں ضرور ہیں۔

نجی کالج میں طلبہ سے زیادتی کی جھوٹی خبر پھیلانے والے 70 اکاؤنٹ شناخت

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جب یہ ہوا موقعہ پرستوں نےاس سے فائدہ اٹھایا، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں ہراسگی کی کتنی شکایات ہیں؟

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ 14 اکتوبر کو ایک بچی کی ہراسگی کی درخواست دی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس شخص کے خلاف کتنی شکایات ہیں؟

رجسٹرار لاہور لالج نے بتایا کہ اس شخص کے حوالے سے ایک ہی شکایت ہے، ہم نے مذکورہ شخص کو معطل کر دیا ہے۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت کہا کہ جہاں پر بھی خواتین موجود ہے، وہاں میل سٹاف نظر نہ آئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فل بنچ حالیہ واقعات اور فیک نیوز پھیلنے پر سماعت کرے گا۔

لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی، کالج کے ڈائریکٹر کا بیان سامنے آگیا

پاکستان

lahore

Lahore College