Aaj News

ہفتہ, دسمبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Akhirah 1446  

عالمی ادارہ برائے بین اقوامی مذہبی آزادی نے بھارت کو ’تشویشناک‘ ملک قرار دے دیا

بی جے پی کے اقتدار میں مذہبی امتیاز کی پالیسیوں کا فروغ ہوا اور اس سے مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں اور آدیواسیوں پر منفی اثرات پڑے، رپورٹ
شائع 18 اکتوبر 2024 10:33am

یونائیٹڈ اسٹیٹس کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے بھارت کو تشویشناک ملک قرار دے دیا۔

یو ایس سی آئی ایف کے مطابق بی جے پی کے اقتدار میں مذہبی امتیاز کی پالیسیوں کا فروغ ہوا اور اس سے مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں اور آدیواسیوں پر منفی اثرات پڑے، حکومت نے یو پی اے کے تحت این جی اوز کو نشانہ بنایا، ہراساں کیا اور املاک کو مسمار کیا۔

یو ایس سی آئی ایف کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں مذہبی اقلیتوں اور ان کے حامیوں کی آوازیں دبائی گئی ہیں جبکہ پاکستان نے مذہبی آزادی کے لیے اہم کوششیں کی ہیں، جیسے کرتار پور راہداری۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سکھ یاتریوں کی رسائی آسان بنانا پاکستان کے عزم کی علامت ہے، بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر حملے بڑھ گئے، بشمول مساجد کی مسماری، گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں عیسائیوں، مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف تشدد ہوا۔

یو ایس سی آئی ایف کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے رکن اسمبلی نے گائے کے ذبیحہ پر تشدد کو بھڑکایا، بہار، اتر پردیش اور دہلی میں کشیدگی بڑھی جبکہ پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کی آزادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو سیاسی میدان میں زیادہ نمائندگی ملی ہے، بھارت میں مسلم خواتین کو ہراساں کیا جا رہا ہے، جس سے عدم مساوات بڑھ رہی ہے، پاکستان نے غیر مسلم طلبہ کے حقوق کا احترام کیا ہے۔

یو ایس سی آئی ایف کے مطابق 2002 کے گجرات تشدد میں بلقیس بانو کیس نے اقلیتوں کے انصاف پر سوال اٹھائے، بھارت میں اقلیتوں کی جائیداد کی تباہی جاری ہے، مذہبی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہندو قوم پرست گروہوں نے سوشل میڈیا کا استعمال کشیدگی بڑھانے کے لیے کیا، پاکستان نے توہین رسالت قانون میں اصلاحات کا عزم ظاہر کیا، شہریت ترمیمی ایکٹ اور NRC مسلمانوں کو پسماندہ کرنے کی کوششیں ہی اورآسام میں 700,000 مسلم باشندوں کو شہریت کا خطرہ ہے۔

india

پاکستان