اسرائیل نے جو کیا وہ اقوام متحدہ کے سسٹم کو برباد کرنے کے مترادف ہے، چین
غزہ کے معاملے پر اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس ہوا ہے، جس میں چین نے کہا کہ اسرائیل نے جو کیا وہ اقوام متحدہ کے سسٹم کو برباد کرنے کے مترادف ہے۔
ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی ترجمان نے کہا کہ جو لوگ اپنے گھروں کو نہیں چھوڑ رہے انہیں جنگجو نہیں سمجھنا چاہیے، غزہ میں باتوں سے زیادہ ایکشن کی ضرورت ہے، ہم امدادی کارروائیوں کو سپورٹ کرتے ہیں۔
اجلاس میں برطانیہ کے ترجمان نے کہا کہ غزہ کے شمال سے چار ہزار لوگوں کو مغرب کی جانب منتقلی کا کہا گیا ہے، غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے، ہم نے اسپتالوں پر بھی حملے ہوتے دیکھے، اسرائیل غزہ میں امداد کی ترسیل کو روک رہا ہے، غزہ میں بھوک کا راج ہے، صحت کی سہولیات کا فقدان ہے۔
برطانوی ترجمان نے کہا کہ شمالی غزہ کا جنوبی غزہ سے رابطہ منقطع نہیں ہونا چاہیے۔
برطانیہ کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ حماس کو فوری طور پر یرغمالیوں کو رہا کرنا چاہیے، حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان فوری مذاکرات ہونے چاہئیں، اسرائیل کو فوری طور پر حملے روکنے چاہیئں۔
اس موقع پر چینی ترجمان نے کہا کہ فلسطینی شہریوں کو زندہ جلایا گیا، غزہ میں دو لاکھ افراد بھوک سے مرنے کے قریب ہیں، اسرائیل غزہ میں اسپتالوں پر حملہ کررہا ہے، غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے، اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے اور اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں کوامداد کی اجازت دے۔
ترجمان چین نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل نے غزہ معاملے پر متعدد قراردادیں پاس کیں، لیکن اسرائیل کی جانب سے تمام قراردادوں کو روندھ دیا گیا، اسرائیل نے جو کیا وہ اقوام متحدہ کے سسٹم کو برباد کرنے کے مترادف ہے، 17ملین ڈالرز کا اسلحہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کو پہنچایا گیا، چین دو ریاستی حل کی تجویز کی حمایت کرتا ہے۔
Comments are closed on this story.