آئینی ترامیم: خصوصی کمیٹی کا اجلاس پی ٹی آئی کی درخواست پر ایک دن کیلئے ملتوی
چھبیسویں آئینی ترمیم کے حتمی مسودے پر مشاورت کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا آج ہونے والا اجلاس بنا کسی نتیجے کے ختم ہوگیا۔
سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو کئی اراکین ایس سی او اجلاس اور راستے بند ہونے کے باعث شرکت نہ کرسکے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان اجلاس میں پہنچے، فاروق ستار، شیری رحمان، جان بلیدی، خالد مگسی، اعجاز الحق، سینیٹر انوار الحق کاکڑ، راجہ پرویز اشرف، پولین بلوچ، رانا تنویر اور عرفان صدیقی بھی اجلاس میں پہنچے۔
لیکن جمعیت علمائے اسلام اور پی ٹی آئی کے ممبرز اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور اے این پی کے مجوزہ ڈرافٹ یکجا کرلیے ہیں، مشترکہ مجوزہ ڈرافٹ آج رات لاہور میں نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
سابق وزیراعظم و اسپیکر راجا پرویز اشرف اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچے، انہوں نے کہا کہ معاملات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں، پاکستان اورعوام کے حق کو سامنے رکھتے ہوئے جلد فیصلہ ہوجائے گا۔
شیری رحمان نے خصوصی کمیٹی اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان آج اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، کل خصوصی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ ہوگا، راستوں کی بندش سے کئی ارکان شریک نہ ہو سکے، مسودوں سے متعلق تجاویز پر مشاورت جلد مکمل ہوجائے گی۔
خورشید شاہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ خصوصی کمیٹی نے آج چار جماعتوں کے ڈرافٹ کو یکجا کیا ہے، بی این پی اور بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی اپنے ڈرافٹ دیے ہیں، پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے رابطہ کیا اور اجلاس ملتوی کرنے کا کہا، عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم آئینی ترمیم پر آج اپنا اجلاس کررہے ہیں ہمیں ایک دن کا وقت دیا جائے، جس کے بعد خصوصی کمیٹی کا اجلاس پی ٹی آئی کی درخواست پر کل ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.