Aaj News

بدھ, اکتوبر 16, 2024  
12 Rabi Al-Akhar 1446  

لاہور میں طالبہ سے زیادتی کا دعویٰ کرنیوالا ٹک ٹاکر وکیل گرفتار

فیصل جٹ گرفتاری سے قبل ویڈیو بیان میں اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ گیا تھا
شائع 16 اکتوبر 2024 06:44pm

لاہور میں طالبہ سے زیادتی کا دعویٰ کرنے والے ٹک ٹاکر وکیل نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائیاں شروع ہوتے ہیں اچانک اپنا مؤقف بدل لیا ہے، لیکن اس کی یہ کوشش کسی کام نہ آئی اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔

فیصل جٹ ایڈووکیٹ نے ٹک ٹاک پر اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پولیس کی جانب سے آج بیان سامنے آیا ہے کہ لاہور شہر میں ایسا کوئی واقعہ ہی نہیں ہوا ہے، ایس پی شہر بانو کے ساتھ بچی کے والد اور چچا کا بھی بیان سامنے آیا کہ ہماری بچی کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا، وہ گر گئی تھی اسے اس سے چوٹ لگی تھی، ایس پی شہر بانو نے بتایا کہ کسی بھی اسپتال میں ایسا نہ تو کوئی کیس آیا نہ کوئی بچی ملی جس کے ساتھ ایسا کچھ ہوا ہو۔

نجی کالج کے طالبہ کیساتھ منسلک من گھڑت ویڈیو کا واقعہ، مقدمہ درج

واضح رہے کہ سوشل میڈیا ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ گلبرگ میں واقع نجی کالج کی ایک طالبہ کو گارڈ نے ریپ کا نشانہ بنایا ہے۔ جس کے بعد معاملہ شدت اختیار کرگیا۔ جس کے بعد پولیس کا مؤقف آیا کہ واقعہ کی تصدیق نہیں ہوسکی اور وزیراعلیٰ پنجاب نے اعلیٰ سطح کمیٹی بھی بنادی۔ پولیس کے نزدیک یہ تمام معاملہ جھوٹی خبر کا شاخسانہ ہے۔ اس ضمن میں طالبہ سے منسلک وائرل وڈیو کے خلاف ایس ایچ او تھانہ ڈیفنس اے کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اور ایف آئی اے نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائیا کا آغاز کردیا۔

فیصل جٹ نے کہا کہ جب ایسا کوئی واقعہ ہوا ہی نہیں ہے تو اتنا واویلا کیوں مچایا گیا، مجھے ہزاروں لڑکوں اور لڑکیوں نے میسیج کئے کہ ایسا کوئی واقعہ ہوا ہے۔

انہوں نے واویلا کرنے والوں اور میسیج کرنے والوں کو کہا کہ آپ لوگوں کی اس حرکت سے کتنا نقصان ہوا ہوگا، مجھ پر لوگوں نے الزامات لگا دئے کہ فیصل جٹ نے ویڈیو بنائی، میں ہمیشہ خواتین اور بچوں کے حق کیلئے کھڑا ہوتا ہوں، لوگ کہہ رہے ہیں کہ فیصل جٹ نے بچوں کے کہنے پر ویڈیو کیوں بنائی۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ سب لوگوں کو پیغام ہے کہ آپ احتجاج نہ کریں، احتجاج اگر کرنا بھی ہے تو کم از کم مدعی یا مدعیہ کو تو سامنے رکھیں۔

@faysaljutt_adv

پنجاب کالج میں ریپ والا واقع ہوا ہی نہیں پراپیگنڈا تھا۔ لاہور پولیس #lahorepolice #police #punjabpolice #policeofficer #policeoftiktok #ccpo #igpunjab

♬ original sound - Ch Faysal Jutt Advocate

لیکن اس مؤقف کے باوجود فیصل جٹ کو گرفتار کرلیا گیا، اور ان کی گرفتاری کی خبر خود مریم نواز نے دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ”ایکس“ پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ ، ’صریحاً جھوٹا پروپیگنڈا کرنے، تشدد کو ہوا دینے اور طالبعلموں کو اکسانے والے اس شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ جیسا کہ میں نے وعدہ کیا، میں ایسے کسی شخص کو نہیں چھوڑوں گی جو اس سازش اور جھوٹے پروپیگنڈے کا حصہ بنا، جس نے ایک معصوم لڑکی اور اس کی فیملی کو ایک ایسے ریپ کے الزام سے شدید متاثر کیا جو کبھی ہوا ہی نہیں‘۔

خیال رہے کہ پولیس کی وضاحتوں اور حکام کی کارروائیوں کے باوجود کے باوجود پنجاب کے شہر بورے ولا، جڑانوالہ، کامونکی، وہاڑی میں طلبا و طالبات کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس نے نجی کالج کی طرف جانے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے روڈ بلاک کر دیا۔ پولیس کی بھاری نفری کیمپیس کے باہر پہنچ گئی۔ طلبا نے نجی کالج کی انتظامیہ اور پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ طلبا نے مین فیصل آباد اور کینال روڈ پر شدید احتجاج کیا۔

اس موقع پر میرے ملک کی بیٹی کو انصاف دو کے نعرے لگائے گئے اور واقعہ کے زمہ داران کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

Rape Case

Lahore College

PGC College