Aaj News

بدھ, اکتوبر 30, 2024  
26 Rabi Al-Akhar 1446  

لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

پنجاب حکومت نے آڈٹ رپورٹ پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی
شائع 13 اکتوبر 2024 08:02pm

پنجاب حکومت کی جانب سے صوبائی اسمبلی میں جمع کرائی گئی آڈٹ رپورٹ میں لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گریٹر اقبال پارک کی تعمیر میں 21 کروڑ 98 لاکھ سے زائد رقم ممنوعہ اشیاء پر غیرقانونی طور پر استعمال کی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 17 کروڑ 51 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگیاں نیشنل ہسٹری میوزیم کے ملازمین کے تنخواہوں کی تقسیم کی مد میں بغیر کاغذات کے کی گئیں۔

نیشنل میوزم میں ناقص معاہدے کے ذریعے 16 کروڑ 47 لاکھ کا نقصان پی ایچ اے کو برداشت کرنا پڑا، 8 کروڑ 44 لاکھ کے اخراجات کا ریکارڈ آڈٹ رپورٹ کو فراہم نہیں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گریٹر اقبال پارک افتتاح کے موقع پر ایک کروڑ سے زائد خرچ کیے گئے، گریٹر اقبال پارک انتظامیہ نے 25 کروڑ روپے نجی فرمز کو غیر قانونی ایڈوانس کے طور پر دی، 10 کروڑ 91 لاکھ ٹھیکیداروں کو غیر قانونی طور پر اضافی دئے گئے، نیشنل ہسٹری میوزیم کی سروسز کے لئے 7 کروڑ 85 لاکھ سے زائد کی اضافی ادائیگی کی گئی۔

آصٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گریٹر اقبال پارک انتظامیہ نے سیلز ٹیکس کی مد میں 5 کروڑ 26 لاکھ سے زائد کی ادائیگی نہیں کی، 2 ارب 6 کروڑ سے زائد مالیت کے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیراتی کام ٹھیکیداروں کو دئے گئے، 31 کروڑ 55 لاکھ ٹینڈرز کے بجائے کوٹیشن کے بنا سُپر اشیا کی خریداری کی گئی۔ 25 کروڑ 53 لاکھ سے زائد گریٹر اقبال کے آپریشنل معاملات کو چلانے کے بجائے نجی کمپنی کی توسیع کی گئی۔

corruption

lahore

Greater Iqbal Park