Aaj News

اتوار, اکتوبر 13, 2024  
09 Rabi Al-Akhar 1446  

مصنوعی ذہانت ٹک ٹاک کے سیکڑوں ملازمین کی نوکریاں کھاگئی

اس اقدام کا مقصد مصنوعی ذہانت اور انسانی بصیرت سے مواد کا معیار بلند کرنا ہے۔
شائع 13 اکتوبر 2024 12:15am

شارٹ ویڈیوز کی معروف ویب سائٹ ٹک ٹاک نے سیکڑوں ملازمین کو فارغ کردیا۔ کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد متن کا معیار بلند کرنا اور اُسے متوازن بنانا ہے۔

اس کے لیے مصنوعی ذہانت اور انسانی بصیرت کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر کام کیا جائے گا۔

ٹک ٹاک کی پیرنٹ یا مالک کمپنی کا نام بائٹ ڈانس ہے۔ جن ملازمین کو فارغ کیا گیا ہے ان میں سے 500 ملائیشیا میں تھے۔

ادارہ اب مصنوعی ذہانت سے تیار کیے جانے والے مواد کی طرف تیزی سے رواں ہے۔ یہ کام عالمگیر سطح پر کیا جارہا ہے۔

بائٹ ڈانس نے اعتماد اور سلامتی یقینی بنانے کی خاطر 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور 80 فیصد مضر مواد مصنوعی ذہانت کی مدد سے ہٹایا جارہا ہے۔

کم آمدنی اور انتہائی پریشان کن مواد کا سامنا کرنے والے ملازمین شدید الجھن میں تھے۔ اِن ہیومن ماڈریٹرز کو فارغ کیا جارہا ہے۔

مصنوعی ذہانت اب عریانیت، تشدد اور پالیسیوں کی دیگر خلاف ورزیوں سے بہتر طور پر نپٹنے کے قابل ہوگئی ہے۔

مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کردار کے باوجود ٹک ٹاک میں اب بھی مواد پر نظرِثانی کے حوالے سے اب بھی انسانی ذہانت پر غیر معمولی حد تک انحصار کیا جارہا ہے۔

Artificial Intelligence

reviews

TIK TOK

HUMAN INTELLIGENCE

CONTENT MODERATION